Laaltain

چیف جسٹس کا مطالبہ

15 ستمبر، 2016

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

چیف جسٹس کا مطالبہ

[/vc_column_text][vc_column_text]

پرندے سچ بولتے ہیں نہ جھوٹ
ہوا گزر جاتی ہے اپنی مستی میں
اور نہیں کرتی تمیز
مقتل اور گلستاں میں
ہمارے ارد گرد لوگ
مناظر کی دھول سمیٹے
اُس خاموشی میں لپٹے چلتے ہیں
جو وقت کے قبرستان پر پھیلی رہتی ہے
پھر تم کیوں
مجھے ایک ایسے اعتماد کے شور میں بکھیر دینا چاہتے ہو
جو اندھا ہے

 

میں بھی جھوٹ بولوں گا نہ سچ
اور کسی انہونی کی طرح
تمہاری گردن میں پڑا رہوں گا

 

مجھے کسی مخبر یا گواہ کی ضرورت نہیں
مجھے صرف اُس جملے سے سروکار ہے
جو تم نے سچ کی صورت میں مجھ پر کسا

 

میری عدالت میں
کسی کو سچ یا جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں
اگر لوگ سچ بولنا اپنا شعار کر لیں
یا جھوٹ کو اپنا ملجا و ماویٰ سمجھ لیں
تو میرے ہاتھ کسی کی گردن تک
کیسے پہنچ پائیں گے؟

 

اگر تم میری عدالت سے مطمئن نہیں
تو اپنے جملے کی کوکھ اُدھیڑو
اور اُس میں پلتے سچ کی گردن کاٹ کر
کٹہرے میں رکھ دو!

[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *