چپ کی تعمیر سے پہلے کا سفر
چپ کی تعمیر سے پہلے کا سفر
کون لکھے گا؟
کسے یاد ہے اب؟
کاسِہ جسم میں ایک آگ سی تھی
لوح گرداب کی اک رات سی تھی
درد کی سازش ادراک سی تھی
سانس احساس کی رفتار سی تھی
خون تیزاب کی تاثیر سا تھا
آنکھ روشن تھی
کہ شعلہ سا رواں ہوتا تھا
لب زماں ساز زمانے سے سُبک کھلتے تھے
انگلیاں جزب میں ہر پور بندھی آتی تھی
کان اُمید کی آہٹ پہنے
پیر بےتاب تمنا باندھے
رقص کے نام پہ گُم ہو بھی چکے
نام فہرست سے کم ہو بھی چکے
کون اب ان کی زبانی لکھے
اور اب ان کی کہانی لکھے
کون لکھے گا
کسے یاد ہے اب
چُپ کی تعمیر سے پہلے کا سفر
کون لکھے گا؟
کسے یاد ہے اب؟
کاسِہ جسم میں ایک آگ سی تھی
لوح گرداب کی اک رات سی تھی
درد کی سازش ادراک سی تھی
سانس احساس کی رفتار سی تھی
خون تیزاب کی تاثیر سا تھا
آنکھ روشن تھی
کہ شعلہ سا رواں ہوتا تھا
لب زماں ساز زمانے سے سُبک کھلتے تھے
انگلیاں جزب میں ہر پور بندھی آتی تھی
کان اُمید کی آہٹ پہنے
پیر بےتاب تمنا باندھے
رقص کے نام پہ گُم ہو بھی چکے
نام فہرست سے کم ہو بھی چکے
کون اب ان کی زبانی لکھے
اور اب ان کی کہانی لکھے
کون لکھے گا
کسے یاد ہے اب
چُپ کی تعمیر سے پہلے کا سفر
Image: Elizabeth Coyne
One Response
بہت خوبصورت…… واھ