Laaltain

پنجاب یونیورسٹی میں طالبات کی بڑھتی ہوئی تعداد، بوائز ہاسٹل 16 گرلز ہاسٹل میں تبدیل کیا جائے گا، جمعیت کا احتجاج

5 نومبر, 2013
Picture of لالٹین

لالٹین

(پریس ریلیز+نامہ نگار خصوصی)
campus-talksپنجا ب یونیورسٹی لاہور میں طالبات کی تعداد بڑھنے کے باعث بوائز ہاسٹل نمبر 16 کو گرلز ہاسٹل میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ یونیورسٹی میں اس وقت طلبا کے لئے اٹھارہ اور طالبات کے لئے صرف 10 ہاسٹل ہیں جبکہ ہاسٹل میں مقیم طلبا اور طالبات کی تعداد تقریباً برابر ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق یونیورسٹی اس وقت صرف مارننگ پروگرامز کے طلبا و طالبات کے لئے ہاسٹل کی سہولت فراہم کر رہی ہے تاہم گزشتہ دہائیوں میں طالبات کی تعداد طلبا کے برابر ہو چکی ہے ۔ ترجمان کے مطابق گرلز ہاسٹل میں طالبات گنجائش سے زیادہ تعداد میں مقیم ہیں اس لئے بوائز ہاسٹل نمبر 16 کو گرلز ہاسٹل میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے اس اقدام پر اسلامی جمعیت طلبہ نے لاء کالج سے ہال کونسل تک احتجاجی ریلی نکالی اور طالبات کے لئے نئے ہاسٹل تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔ جمعیت کی طرف سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق لاء کالج کے طلبہ کو ہاسٹل میں الاٹمنٹ فراہم کرنے کی بجائے انتظامیہ نے اسے گرلز ہاسٹل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جسے فوراً واپس لیا جانا چاہئے۔یونیورسٹی ترجمان کے مطابق بوائز ہاسٹلز میں قانونی طور پر مقیم طلبہ کی رہائش کی اضافہ سہولیات موجود ہیں اور تما م جائز درخواست کنندگان کو ہال کونسل نے کمرے فراہم کئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی ہاسٹلز میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ارکان اور دیگر غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے باعث ہاسٹلز میں جگہ اور سہولیات کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

گرلز ہاسٹل نمبر 1 پنجاب یونیورسٹی میں مقیم طالبہ ارم نے یونیورسٹی کے اس اقدام کی حمایت کرتے ہوئے لالٹین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گرلز ہاسٹل کے اکثر کمروں میں گنجائش سے زیادہ طالبات مقیم ہیں جس کے باعث طالبات کے آرام اور مطالعہ میں شدید مشکلات پیش آتی ہیں۔ تاہم ان کا مطالبہ تھا کہ طالبات کے لئےمزید ہاسٹل بھی تعمیر کئے جائیں۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ بھی کیا۔ بوائز ہاسٹل نمبر 15 کے ایک طالب علم نے نام نہ بتانے کی شرط پر یونیورسٹی انتظامیہ کے اس فیصلے کو ناقص قرار دیا۔ طالب علم کا کہنا تھا کہ نئے ہاسٹل تعمیر کئے بغیر پہلے سے موجود ہاسٹلز طالبات کو الاٹ کئے جانے سے مسئلہ مزید گھمبیر ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بوائز ہاسٹل میں بھی تین افراد کے لئے تعمیر کئے گئے اکثر ڈارمیٹریز میں چار سے پانچ طلبہ کی الاٹمنٹ کر دی جاتی ہے ۔ یاد رہے کہ یونیورسٹی میں گزشتہ کئی برس سے نئے ہاسٹل تعمیر نہیں کیے گئے، جس کی وجہ سےاکثر طلبہ ہاسٹل کی سہولت سے محروم ہیں۔


ہمارے لیے لکھیں۔