لاہور میں بلااجازت یونیورسٹی کیمپس کھولنے اور مالی بدعنوانیوں کے خلاف وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد کے عملے کی جانب سے تدریسی سرگرمیوں کا بائیکاٹ جاری ہے۔اس احتجاج کے باعث یونیورسٹی انتظامیہ نے یونیورسٹی کو ایک ہفتے کے لئے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے آویزاں کئے جانے والے نوٹس کے مطابق یونیورسٹی "سمیسٹر بریک” کی وجہ سے مزید ایک ہفتہ بند رہے گی۔ طلبہ کو اس حوالے سے بذریعہ ایس ایم ایس اطلاع دی گئی ہے۔
لالٹین ذرائع کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ اور عملے کے درمیان گزشتہ کئی روز سے جاری تنازعہ کے باعث یونیورسٹی میں 3 مارچ سے تدریسی سرگرمیاں معطل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی اساتذہ اور دیگر عملہ کی جانب سے سینڈیکیٹ کی اجازت کے بغیر لاہور میں سب کیمپس کھولنے اور مالی بدعنوانیوں پر احتجاج کرتے ہوئے تدریسی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کا لاہور سب کیمپس کلاسز شروع کر چکا ہے اور امتحانات لینے کا بھی مجاز ہے لیکن ابھی تک اس سب کیمپس کی یونیورسٹی سینڈیکیٹ سے منظوری حاصل نہیں کی گئی ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انکشاف کیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجا ج کرنے اساتذہ کا کراچی تبادلہ کردیا جاتا ہے۔ انتظامیہ کی مخالفت کرنے پر ڈاکٹر نذیر احمد کو عدالتی حکم امتناع کے باوجود کراچی بھیج دیا گیا ہے اور ڈاکٹر غزالہ شاہین ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے انتقامی کاروائی کے خوف سے 9 دیگر اساتذہ بھی عدالت سے حکم امتناعی لے چکے ہیں۔
لالٹین ذرائع کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ اور عملے کے درمیان گزشتہ کئی روز سے جاری تنازعہ کے باعث یونیورسٹی میں 3 مارچ سے تدریسی سرگرمیاں معطل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی اساتذہ اور دیگر عملہ کی جانب سے سینڈیکیٹ کی اجازت کے بغیر لاہور میں سب کیمپس کھولنے اور مالی بدعنوانیوں پر احتجاج کرتے ہوئے تدریسی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کا لاہور سب کیمپس کلاسز شروع کر چکا ہے اور امتحانات لینے کا بھی مجاز ہے لیکن ابھی تک اس سب کیمپس کی یونیورسٹی سینڈیکیٹ سے منظوری حاصل نہیں کی گئی ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انکشاف کیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجا ج کرنے اساتذہ کا کراچی تبادلہ کردیا جاتا ہے۔ انتظامیہ کی مخالفت کرنے پر ڈاکٹر نذیر احمد کو عدالتی حکم امتناع کے باوجود کراچی بھیج دیا گیا ہے اور ڈاکٹر غزالہ شاہین ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے انتقامی کاروائی کے خوف سے 9 دیگر اساتذہ بھی عدالت سے حکم امتناعی لے چکے ہیں۔
یونیورسٹی اساتذہ اور دیگر عملہ کی جانب سے سینڈیکیٹ کی اجازت کے بغیر لاہور میں سب کیمپس کھولنے اور مالی بدعنوانیوں پر احتجاج کرتے ہوئے تدریسی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کا لاہور سب کیمپس کلاسز شروع کر چکا ہے اور امتحانات لینے کا بھی مجاز ہے لیکن ابھی تک اس سب کیمپس کی یونیورسٹی سینڈیکیٹ سے منظوری حاصل نہیں کی گئی ہے۔
اساتذہ کے احتجاج کے باعث تدریسی سرگرمیاں معطل ہونے سے طلبہ شدید متاثر ہیں۔ تاہم وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر اقبال کے مطابق اساتذہ کا بائیکاٹ ختم کرانے کے لئے مراعات کا اعلان کیا گیا ہے اور جلد ہی یہ تنازعہ ختم ہو جائے گا۔ وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کی تدریسی سرگرمیاں اگلے ہفتے تک بحال ہو جائیں گی۔ ڈاکٹر ظفر اقبال کے مطابق حکومت پنجاب کو لاہور کیمپس کے غیر قانونی ہونے کی اطلاع دے دی گئی ہے اور لاہور کیمپس کی انتظامیہ کے خلاف کاروائی کی درخواست کی گئی ہے۔ دوسری طرف لاہور سب کیمپس کی ویب سائٹ پر وائس چانسلر کیجانب سے جاری کئے گئے بیان میں لاہور کیمپس کی کامیابی اور ترقی کی خواہش ظاہر کی گئی ہے۔
وفاقی اردو یونیورسٹی لاہور کیمپس میں قانون، بزنس مینجمنٹ اور دیگر مضامین میں گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح کی تعلیم دی جارہی ہے۔ لاہور کیمپس انتظامیہ کے مطابق مراسلہ نمبر VC/1887/13 بتاریخ 13 ستمبر 2013 کے مطابق لاہور کیمپس پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم کیا گیا ہے اور مکمل طور پر قانونی ہے۔ اس سے قبل بہاوالدین زکریا یونیورسٹی کے لاہور کیمپس کے غیر قانونی قیام پر طلبہ اور اساتذہ احتجاج کر چکے ہیں۔
وفاقی اردو یونیورسٹی لاہور کیمپس میں قانون، بزنس مینجمنٹ اور دیگر مضامین میں گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح کی تعلیم دی جارہی ہے۔ لاہور کیمپس انتظامیہ کے مطابق مراسلہ نمبر VC/1887/13 بتاریخ 13 ستمبر 2013 کے مطابق لاہور کیمپس پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم کیا گیا ہے اور مکمل طور پر قانونی ہے۔ اس سے قبل بہاوالدین زکریا یونیورسٹی کے لاہور کیمپس کے غیر قانونی قیام پر طلبہ اور اساتذہ احتجاج کر چکے ہیں۔

وائس چانسلر وفاقی اُردو یونیورسٹی کا لاہور سب کیمپس کی ویب سائٹ پر دیے گئے پیغام کا عکس
Leave a Reply