Laaltain

وزیراعظم سکالرشپ سکیم میں شامل نہ کئے جانے پر فاٹا کے طلبہ کا احتجاج

3 جون، 2014

 مظاہرے میں شریک فاٹا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کےعہدیدار اور کارکن

مظاہرے میں شریک فاٹا سٹوڈنٹس .آرگنائزیشن کےعہدیدار اور کارکن

 

پاکستان کے زیرانتظام قبائلی علاقوں کے طلبہ نےوزیر اعظم سکالر شپ سکیم میں باجوڑ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے 160 طلبہ کو شامل نہ کرنے کے خلاف مظاہر ہ کیا۔ مظاہرے کا اہتمام فاٹا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن )ایف ایس او(نے پشاور میں کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے سیکنڈ شفٹ میں زیرِ تعلیم طلبہ کو وزیراعظم سکالرشپ کے لئے نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔
“حکومت کے فیصلوں سے تو لگتا ہے کہ حکومت فاٹا کو پاکستان کا حصہ نہیں سمجھتی اور مسلسل ہمیں نظر انداز کر رہی ہے۔ہم محدود کوٹے کی وجہ سے پہلے ہی پیچھے ہیں باقی صوبو ں سے،قبائلی علاقوں کی ترقی کے لئے روزگار فراہم کیا جائے۔”
“قبائلی علاقوں کے طلبہ ملک کے پسماندہ ترین علاقے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں روزگار کے مواقع نہایت محدود ہیں۔ اگر ہمیں وزیراعظم سکالرشپ میں شامل کر لیا جائے تو ہم اپنا کاروبار شروع کر سکتے ہیں۔” “ہمیں وزیر اعظم کی سکیم میں شامل نہ کرنے کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی جو سراسر ناانصافی ہے۔ “مختلف طلبہ نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
مظاہرے میں فاٹا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کےعہدیدار اور کارکن شریک تھے۔ مظاہرین نے فاٹا کو نظر انداز کرنے کی پالیسی پر تنقید کی۔ “حکومت کے فیصلوں سے تو لگتا ہے کہ حکومت فاٹا کو پاکستان کا حصہ نہیں سمجھتی اور مسلسل ہمیں نظر انداز کر رہی ہے۔ہم محدود کوٹے کی وجہ سے پہلے ہی پیچھے ہیں باقی صوبو ں سے،قبائلی علاقوں کی ترقی کے لئے روزگار فراہم کیا جائے۔” ایف ایس او کے ایک رکن نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا۔
قبائلی علاقوں کے طلبہ اعلیٰ تعلیم اور ملازمتوں کے حصول کے لئے سرکاری کوٹے کے ذریعے منتخب کئے جاتے ہیں۔ محدود کوٹے کی وجہ سے اکثر طلبہ تعلیم اور ملازمت سے محروم رہتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *