[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
نظم خدا نہیں
[/vc_column_text][vc_column_text]
نظم جنگل نہیں
لیکن درختوں اور سایوں سے بھری ہوتی ہے
نظم پرندہ نہیں
لیکن چہکاروں سے گونجتی رہتی ہے
نظم محبوبہ نہیں
لیکن محبوبہ جیسی دلربائی رکھتی ہے
نظم بادل نہیں، بارش نہیں
لیکن پَل بھر میں بگھو دیتی ہے
نظم انسان نہیں
لیکن دھڑکتی، سانس لیتی ہے
نظم خدا نہیں
لیکن ہر جگہ موجود ہے!
لیکن درختوں اور سایوں سے بھری ہوتی ہے
نظم پرندہ نہیں
لیکن چہکاروں سے گونجتی رہتی ہے
نظم محبوبہ نہیں
لیکن محبوبہ جیسی دلربائی رکھتی ہے
نظم بادل نہیں، بارش نہیں
لیکن پَل بھر میں بگھو دیتی ہے
نظم انسان نہیں
لیکن دھڑکتی، سانس لیتی ہے
نظم خدا نہیں
لیکن ہر جگہ موجود ہے!
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]
Leave a Reply