مانیٹرنگ

پاکستان میں پہلی بار طب کی تعلیم دینے والے اداروں کو غیر معیاری تدریس پر معائنے اور پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے معائنہ کے بعد تین میڈیکل کالجز کو بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جب کہ آٹھ دیگر کالجز طلبہ کے داخلوں اور رجسٹریشن میں مزید داخلوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ پی ایم ڈی سی کی جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق الرازی میڈیکل کالج پشاور، ساہیوال میڈیکل کالج اور حشمت میڈیکل کالج گجرات کو معائنے کے بعد طب کی تعلیم کے لئے غیر موزوں قراردیتے ہوئے بند کرنے کا احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ پی ایم ڈی سی کی ویب سائٹ کے مطابق آٹھ کالجز میں مزید داخلوں پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ 19 کالجز کے تدریسی معیار اور سہولیات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ بن قاسم میڈیکل کالج کراچی، بھٹائی میڈیکل کالج، فیڈرل میڈیکل کالج اسلام آباد، انڈیپینڈنٹ میڈیکل کالج فیصل آباد ، ایبٹ آباد انٹرنیشنل کالج برائے خواتین، ریڈ کریسنٹ میڈیکل کالج ، محی الدین میڈیکل کالج اسلام آباد اور آزاد جموں و کشمیر میڈیکل کالج میں طلبہ کے مزید داخلوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
پابندی کا فیصلہ پی ایم ڈی سی کے ایک اجلاس کے دوران تمام ارکان کی حمایت کے بعد کیا گیا۔ کونسل کے سربراہ اور ڈاو میڈیکل کالج کے وائس چانسلر نے اس صورت حال کا ذمہ دار کونسل میں نجی کالجز کے مفادات کا تحفظ کرنے کے لئے کی گئی مالی بد عنوانیوں اورانتظامی بے قاعدگیوں کو قرار دیا۔ بند ہونے والے کالجز کے طلبہ کو دیگر کالجز میں داخلہ دیا جائے گا، جہاں وہ اپنی تعلیم مکمل کر سکیں گے۔
پاکستان میں قائم غیر قانونی اور غیرمعیاری تدریس کے حامل تعلیمی اداروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ بارہا سامنے آتا رہا ہے ۔ طلبہ ذرائع نے ڈینٹل اینڈ میڈیکل کونسل کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے معیارِ تعلیم کی بہتری کے لئے تعلیمی اداروں کی جانچ پڑتا ل پر زور دیا ہے۔ طلبہ کی سہولت کے لئے کونسل کی ویب سائٹ پر قانونی طور پر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں کی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔ پاکستان میں اس وقت 130 کے قریب سرکاری اور نجی میڈیکل تعلیم کے ادارے موجود ہیں۔
Leave a Reply