Laaltain

میری آنکھوں سے دیکھو

11 اگست، 2016

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

میری آنکھوں سے دیکھو

[/vc_column_text][vc_column_text]

اک روز اپنے آپ کو میں نے
خلا کی وسعتوں سے جھانک کر دیکھا
تو وحشت میں پلٹ آیا
کہیں پر ‘دور’ اک نقطہ سا روشن تھا
کہ جس میں غور سے دیکھیں تو اک ذرّہ دکھائی دے
زمیں کہیے ‘زماں کہیے’ کہ اپنا آسماں کہیے
سبھی کچھ اُس میں گم پایا
!وہ اک ذرّہ
کہ جس کی وُسعتوں کو بانٹ کر ہم نے
کئی خطّے بنا ڈالے
ہر اک خطّے میں ہم نے سرحدیں بھی خوب کھینچی ہیں
سو اک سرحد کے اندر بھی کئی ٹکڑے نظر آئے
کہ جن ٹکڑوں کے ٹکڑوں میں کہیں اک شہر بستا ہے
کہ جس کے ایک ٹکڑے میں کہیں کوئی محلہ ہے
کہیں اُس کے کسی حصّے میں اک چھوٹا سا گھر ہو گا
اور اُس گھر کے کسی کمرے کے کونے میں
کوئی اپنی حقیقت لکھ رہا ہو گا

[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *