Laaltain

مرتے ہوئے خواجہ سرا کا انٹرویو

17 جون, 2016
Picture of عذرا عباس

عذرا عباس

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

مرتے ہوئے خواجہ سرا کا انٹرویو

[/vc_column_text][vc_column_text]

تمہیں کس نے پیدا کیا
پتہ نہیں
تم کافر ہو
خدا کو نہیں مانتے
مانتا ہوں
اوہو ،مانتی ہوں
اوہو،مانتا ہوں
تمھاری ماں عورت ہے
ہاں ،نہیں تھی
مجھے پیدا کر کے مر گئی
کیوں ؟
شرم کے مارے
تمھارا باپ مرد تھا
ہاں
اب کہاں ہے؟
منہ چھپا کر بھاگ گیا
کیوں
سب نے اس کا جینا حرام کردیا تھا
تم ان کے درمیان پیدا ہوئے
جو خدا کو مانتے ہیں
ہاں
پھر وہ نہیں مانتے تم کو خدا نے پیدا کیا
پتہ نہیں
شاید ہم کو خدا نے پیدا نہیں کیا ہے
پھر کس نے پیدا کیا ہے
شاید ہم خدا کی بھول ہیں
جس کو یہ بھی معاف نہیں کرتے
انھیں ہم سے گِھن آتی ہے
یہ ہم سے نفرت کرتے ہیں
پھر تم کو کس نے پیدا کیا ہے
اب میں جا رہا ہوں
اس سے پوچھوں گا
تیری بھول کا خمیازہ مجھے کیوں ملا
پیدا کرتے ہوئے مجھے کس پر چھوڑ دیا تھا؟

[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

ہمارے لیے لکھیں۔