Laaltain

ہمارے لیے لکھیں۔

محبت کے بغیر ایک نظم

test-ghori

test-ghori

13 جون, 2017
محبت کے بغیر ایک نظم
بے وصل موسموں میں
بادلوں پر حاشیہ نہیں لگایا جا سکتا
اور بارشوں میں
کاغذ کی نظمیں نہیں لکھی جا سکتیں

بدن کا لباس پہنے بغیر
روح کو چھپانا
اور محبت کے بدون
دھوپ اور چھاؤں کو ایک ساتھ اوڑھنا ممکن نہیں

نقادوں کے قلم رو میں
پیدا ہوتے ہی
نظم کے سینے میں
اصطلاحات کا خنجر گھونپ دیا جاتا ہے
مصنوعی علامتوں اور استعاروں کے نام پر
ریت کے ایک ذرے کو صحرائے کبیر
درخت کو گوتم،
کھمبے کو خدا
اور گھونسلے کو پستان بنا کر
معنی کا سر قلم کر دیا جاتا ہے

سچ ہے
آسمان سے سفارتی تعلقات استوار کیے بِن
شاعری ہو سکتی ہے
نہ زمین پر رینگنے کے حقوق مِلتے ہیں!