Laaltain

محبت کا ڈائمینشنل سٹریس

25 اکتوبر, 2016
Picture of جمیل الرحمٰن

جمیل الرحمٰن

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

محبت کا ڈائمینشنل سٹریس

[/vc_column_text][vc_column_text]

میرے لبوں نے
تمہاری آنکھوں اور ہونٹوں سے رس کیا نچوڑا
کھال
میرے بدن سے الگ ہو کر
پھیلنے لگی
ساری کائنات کو خود میں سمیٹ کر
وہ شہد کا ایسا چھتا بن گئی
جس کے مرکز میں میرا دل تھا
مگر میں نہیں تھا
میں تو شہد جمع کرنے والے کارکن کی طرح
بس مرکز کے گرد منڈلا رہا تھا
میری آنکھیں کسی ربڑ کی طرح کھنچی ہوئی تھیں
اور اُس ربڑ کی مسافت میں نایاب پھول کھلے تھے
میں نے جس پھول سے چاہا رس لیا
اور اُسے چھتے میں انڈیل دیا

 

میرے لیے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں تھا
پھول تھے یا کھنچی ہوئی کھال کی دیوار
میں وہ شہد بنا رہا تھا
جس کے طلبگار کسی حاتم سے
مدد مانگنے کے باوجود اُسے
حاصل نہیں کر سکتے تھے

 

تمہارے ہونٹوں اور آنکھوں سے نچوڑا ہوا رس
میرے لیے
وہ قفس تعمیر کر گیا ہے
جس میں
ایک اڑان کے علاوہ صرف ابدی پیاس ہے !

[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

ہمارے لیے لکھیں۔