مانسہرہ میں قائم کئے گئے 120 مکتب سکول طلبہ کی کم تعداد اور بے جا اخراجات کے باعث بند کر دیے گئے ہیں۔بندکئے جانے والے سکولوں کے طلبہ اساتذہ کو قریبی ہائی سکولوں میں منتقل کیا جائے گا۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر گوہر علی کے مطابق یہ فیصلہ مکتب سکولوں میں طلبہ کی کم تعداد کے باعث کیا گیا ہے۔ گوہر علی کے مطابق حکومت ان سکولوں پر سالانہ 14 لاکھ کی رقم خرچ کر رہی تھی تاہم یہ منصوبہ مطلوبہ نتائج فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔
مقامی مکتب سکولوں میں طلبہ کی عدم دلچسپی کی بڑی وجہ ان سکولوں میں سہولیات کی کمی اور عملہ کی عدم دلچسپی کو قرار دیا جا رہا ہے،”ان سکولوں میں کون اپنے بچوں کو پڑھنے بھیجے جہاں نہ استاد آتے ہیں اور نہ بچوں کو کچھ پڑھایا جاتا ہے۔ "مقامی شہری رحیم خان کا کہنا تھا۔ مدارس میں جدید تعلیم کی فراہمی کے لئے قائم کئے گئے مکتب سکولوں کی فعالیت اور اثر پذیری ماضی میں بھی متنازعہ رہی ہے، عملاً پاکستان بھر کے مکتب سکول غیر فعال ہیں یا مطلوبہ نتائج فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔
مقامی مکتب سکولوں میں طلبہ کی عدم دلچسپی کی بڑی وجہ ان سکولوں میں سہولیات کی کمی اور عملہ کی عدم دلچسپی کو قرار دیا جا رہا ہے،”ان سکولوں میں کون اپنے بچوں کو پڑھنے بھیجے جہاں نہ استاد آتے ہیں اور نہ بچوں کو کچھ پڑھایا جاتا ہے۔ "مقامی شہری رحیم خان کا کہنا تھا۔ مدارس میں جدید تعلیم کی فراہمی کے لئے قائم کئے گئے مکتب سکولوں کی فعالیت اور اثر پذیری ماضی میں بھی متنازعہ رہی ہے، عملاً پاکستان بھر کے مکتب سکول غیر فعال ہیں یا مطلوبہ نتائج فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔
Leave a Reply