قائد اعظیم یونیورسٹی اسلام آباد کے تحت جاری بی-اے، بی –ایس –سی اور بی-کام امتحانات کے دوران سال سوم کے طلبہ میں سال چہارم کا پرچہ تقسیم ہونے کی وجہ سےیونیورسٹی سے منسلک 14 کالجز کے طلبہ کو پرچہ دیے بغیر گھر جانا پڑا۔ اطلاعات کے مطابق قائد اعظم یونیورسٹی کے سال سوم کے طلبہ کو جغرافیہ کے پرچہ کے دورانسال چہارم کا سوالیہ پرچہ تقسیم کردیا گیا جسے طلبہ کے احتجاج کے بعد واپس لے لیا گیا ۔
"پرچہ واپس لینے کے بعد ہمیں انتظار کرنے کو کہا گیا کہ جلد ہی نیا سوالیہ پرچہ تقسیم کیا جائے گا۔لیکن ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کے بعد ہمیں گھر بھیج دیا گیا۔ ” پوسٹ گریجویٹ کالج سیکٹر F-7/2کے باہر موجود طلبہ نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ امتحانی عملہ کے مطابق موصول ہونے والے سوالیہ پرچوں کے بنڈل پر سال سوم لکھا ہو تھا جب کہ سوالات سال چہارم کے سلیبس سے دیے گئے تھے۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے اس غلطی کی نشاندہی کے لئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور ملتوی کیا گیا پرچہ 24 مئی کو لینے کا اعلان کیا ہے۔ قائد اعظم یونیورسٹی کی جانب سے منعقدہ امتحانات کے دوران غلط رول نمبر سلپس اور ڈیٹ شیٹ کی تقسیم سمیت دیگر انتظامی بے قاعدگیوں کے باعث طلبہ حلقوں نے یونیورسٹی انتظامیہ پر شدید تنقید کی ہے اور اصلاح کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave a Reply