وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کے لیے فاٹا سیکریٹریٹ ایک سالہ انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کررہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت فاٹا کے تعلیم یافتہ اور بیروزگار نوجوانوں خصوصاً خواتین کو ان کے متعلقہ شعبہ جات میں ایک سال کی انٹرن شپ مہیا کی جائے گی۔ گورنر خیبر پختونخواہ سردار مہتاب احمد خان کے خصوصی احکامات پر شروع کیے جانے والے اس پروگرام کا مقصد بے روزگار نوجوانوں کو عارضی روزگار اور متعلقہ شعبہ میں تجربہ حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کے لیے فاٹا سیکریٹریٹ ایک سالہ انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کررہا ہے۔
سیکریٹریٹ کے ترجمان عدنان خان کے مطابق اس پروگرام کے تحت قبائلی علاقوں کے نوجوانوں کو فاٹا سیکریٹریٹ کے مختلف منصوبوں میں انٹرن شپ کا موقع دیا جائے گا۔ اس پروگرام میں شفافیت کا عنصر برقرار رکھنے کے لیے این ٹی ایس کے ذریعہ امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق اس انٹرن شپ پروگرام رواں مالی سال میں ہی شروع کر دیا جائے گا جس کے تحت انٹرن شپ کرنے والے ہر نوجوان کو بیس ہزار روپے ماہانہ ادا کیے جائیں گے۔
لالٹین سے بات کرتے ہوئے فاٹا سے تعلق رکھنے والے اجمل خان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام سے فاٹا میں بیروزگاری کا مسئلہ حل نہیں ہو گا،” جب تک فاٹا میں امن قائم نہیں ہوتا اور حکومت یہاں روز گار کے مواقع فراہم نہیں کرتی تب تک بے روزگاری کم نہیں ہو سکے گی۔” پشاور یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایک اور نوجوان نوریز کا کہنا تھا کہ حکومت انٹرن شپ پروگرام ایک خوش آئند قدم ہے ،”شکر ہے حکومت کو فاٹا کے نوجوانوں کا خیال آگیا ہے ، بے روزگاری کے باعث اس علاقے کے پڑھے لکھے نوجوان یا تو بیرون ملک جانے پر مجبور تھے یا مایوسی کا شکار ہو چکے تھے۔ "اس پروگرام کے تحت مختلف علوم میں سولہ سالہ تعلیم مکمل کرنے والے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو انٹرن شپ مہیا کی جائے گی۔
Leave a Reply