(پریس ریلیز+سٹاف رپورٹر)

campus-talks

پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ اور اساتذہ پر مشتمل انسپکشن ٹیم کو بوائز ہاسٹل نمبر 15میں تلاشی کے دوران اسلامی جمعیت طلبہ کے ارکان کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ہاسٹلز میں غیر قانونی طور پر مقیم طلبہ کے خلاف تلاشی کے دوران اسلامی جمعیت طلبہ کے غیر قانونی طور پر مقیم ارکان کے زیرِاستعمال ہاسٹل نمبر 15کے چھ کمرے ڈبل لاک کئے گئے تھے ۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے ارکان حافظ واجد، تنزیل الرحمن ،عدنان سعید، اسامہ اور عبدالکبیر نے چئیر مین ہال کونسل پروفیسر ڈاکٹر محمد اختر کی سربراہی میں ہونے والی کاروائی کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے بند کئے گئے کمروں کو دوبارہ کھول لیا ۔ موقع پر موجود طلبہ کے مطابق اسلامی جمعیت طلبہ کے ارکان نے اساتذہ کے لئے نازیبا زبان استعمال کی اور احتجاج اور توڑ پھوڑ کی دھمکیاں دیں۔

اسلامی جمعیت طلبہ نے واقعے پر اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے لاہور پریس کلب میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جمعیت کے خلاف کاروائی کی صورت میں ملک گیر احتجاج کا عندیہ دیاہے ۔ پریس کانفرنس کے دوران اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظمِ جامعہ پنجاب حافظ عبدالمقیت اور ارکان شوریٰ بھی موجود تھے۔جمعیت کے ارکان کا کہنا تھا کہ جمعیت کی سرگرمیوں کو روکنے کی کوشش ملک میں انتشار کا باعث بنے گی۔

پنجاب یونیورسٹی کی پریس ریلیز کے مطابق جمعیت کے ارکان دہشت گرد تنظیموں سے رابطوں میں ہیں اور مذہب کو اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔

ترجمان جامعہ پنجاب کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کی کاروائی اسلامی جمعیت ِ طلبہ کی معاونت سے یونیورسٹی میں مقیم القاعدہ رکن کی گرفتاری کے بعد حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کی پریس ریلیز کے مطابق جمعیت کے ارکان دہشت گرد تنظیموں سے رابطوں میں ہیں اور مذہب کو اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔

پنجاب یونیورسٹی میں گزشتہ تین دہائیوں سے اسلامی جمعیت طلبہ کے اثرورسوخ میں اضافہ ہوا ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق اسلامی جمعیت ِطلبہ غیر قانونی طور پر مقیم طلبہ کے خلاف کارروائی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسلامی جمعیت طلبہ کے کئی ارکان غیر قانونی طور پر ہاسٹلز میں مقیم ہیں۔ ماضی میں یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے کی گئی کارروائیوں کے باوجود غیر قانونی طور پر مقیم ارکانِ جمعیت کو ہاسٹلز سے مکمل طور پر نہیں نکالا جاسکا۔


Leave a Reply