Laaltain

غلامانِ غلاماں ہیں

18 جون, 2017
Picture of ثروت زہرا

ثروت زہرا

غلامان غلاماں ہیں
غلامانِ غلاماں ہیں
ہمیں تم آزما لو
کوئی محنت کرالو
کوئی بھی صورت نکالو
غلامانِ غلاماں ہیں
ہماری لوریوں میں
روٹیوں کی جاپ آتی تھی
جوانی آئی تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس چولھے چکی سے اضافی تھی
جب ہم نے قد اٹھایا تو
زمان نے بھوک لادی تھی
تنیں یہ گردنیں کیسے؟
کہ جب افلاس نے مہروں کی
علت ہی مٹا دی تھی
غلامان غلاماں ہیں
ہمیں تم آزما لو
کوئی محنت کرالو،
کوئی بھی صورت نکالو
ہمیں کوئی بھی ڈھانچہ دو گے
پل لیں گے
ہمیں کوئی بھی کھانچہ دو گے
ڈھل لیں گے
کہاں کا گھر کوئی صحرا کہ پربت ہو
تو جلُ لیں گے
غلامانِ غلاماں ہیں

ہمارے لیے لکھیں۔