بابائے قوم کے یوم پیدائش کے روز تھر میں اس ماہ کے دوران مختلف بیماریوں اور غذا کی قِلت سے مرنے والے بچوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی۔قائد اعظم کے 138 ویں یومِ پیدائش پر اِس عظیم رہنما کو خراجِ تحسین ادا کرنے کا اس قوم کے پاس اس سے بہتر کوئی اور طریقہ نہیں ہو سکتا تھاکہ اس قوم کے مسستقبل کو ہلاکت سے دوچاکر دیا جائے۔ قائد اعظم کی تخلیق کردہ عظیم ریاست کی پہلی بد قسمتی تو یہ رہی کہ قائد اعظم قیام پاکستان کے کچھ ماہ بعد ہی اللہ کو پیارے ہوگئے اور برصغیر کےمسلمانوں کو ایسے سیاستدانوں کے سپُرد کر گئے جو آج تک اس عظیم مسلم ریاست کو سنبھالنے سے قاصر ہیں۔
سنہ سنتالیس میں وجود میں آنے والی پاکستانی ریاست جمہوری حکومتوں کا مزہ چکھتے چکھتے آج اس مقام پر آن پہنچی ہے کہ پہلی مرتبہ ایک جمہوری حکومت کا دور مکمل ہونے پر پرامن انتقال اقتدار ممکن ہوا لیکن انتخابی دھاندلی کے الزامات نے اس تاریخی موقع کی چکاچوند گھٹا دی۔ گزشتہ چار ماہ سے گھبرائی ہوئی مسلم لیگ نواز لگتا ہے کہ تحریکی ہچکولوں کے بعد سنبھل گئی ہے اورپہلی بار پُراعتماد ہوئی ہے۔ویسے تو سانحہ پشاور میں جو نقصان ہوا وہ کبھی بھی پورا نہیں ہوسکتا مگر سانحہ پشاور کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیاسی یک جہتی جس میں سب سے اہم فیصلہ عمران خان ساحب کا دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ ہے یقیناًقابل ستائش ہے۔
سنہ سنتالیس میں وجود میں آنے والی پاکستانی ریاست جمہوری حکومتوں کا مزہ چکھتے چکھتے آج اس مقام پر آن پہنچی ہے کہ پہلی مرتبہ ایک جمہوری حکومت کا دور مکمل ہونے پر پرامن انتقال اقتدار ممکن ہوا لیکن انتخابی دھاندلی کے الزامات نے اس تاریخی موقع کی چکاچوند گھٹا دی۔ گزشتہ چار ماہ سے گھبرائی ہوئی مسلم لیگ نواز لگتا ہے کہ تحریکی ہچکولوں کے بعد سنبھل گئی ہے اورپہلی بار پُراعتماد ہوئی ہے۔ویسے تو سانحہ پشاور میں جو نقصان ہوا وہ کبھی بھی پورا نہیں ہوسکتا مگر سانحہ پشاور کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیاسی یک جہتی جس میں سب سے اہم فیصلہ عمران خان ساحب کا دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ ہے یقیناًقابل ستائش ہے۔
کیا وزیر اعظم کی جانب سے تمام پارلیمانی کمیٹیوں کے اجلاس کے بعد فوجی عدالتوں کے قیام کا اعلان اس بات کا ثبوت نہیں کہ پارلیمنٹ اور سویلین قیادت دہشت گردی پر قابو نہیں پاسکتی
اس سے پہلے سقوطِ ڈھاکہ کے 43 سال مکمل ہونے پر قائد اعظم کی تخلیق کردہ ریاست کے 140 کے قریب کمسن پھول صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر پشاور میں دہشت گردوں کی بربریت کا نشانہ بنےجس کے بعد پوری قوم پر سکتہ طاری ہوگیا،اسی روز ان بچوں کی جانوں کا بدلہ لینے کو سیاستدانوں اور فوجیوں کی طرف سے دہشت گردوں کے خلاف آخری دم تک لڑنے کا عزم بھی کیا گیا۔پشاور کے آرمی پبلک سکول میں بچوں کی ہلاکت کے بعد وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی نے ایک ہفتےکے اندر اپنی سفارشات وزیر اعظم کو پیش کیں اور وزیر اعظم نے بُدھ کو رات گئے سوتی قوم سے خطاب کیا اورفیصلوں سے آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ قومی سیاسی قیادت ایک متفقہ جامع ایکشن پلان پر رضا مند ہو گئی ہے جس کے تحت خصوصی فوجی عدالتوں کے قیام سمیت اٹھارہ تجاویز متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہیں۔اس کے علاوہ وزیر اعظم نے سوئی ہوئی قوم کی حفاظت کے لئے نیکٹا کو فعال کرنے کا اعلان کیا اور دہشت گردی اور انتہا پسندی پر قابو پانے کا عزم دہرایا۔
وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ قومی سیاسی قیادت ایک متفقہ جامع ایکشن پلان پر رضا مند ہو گئی ہے جس کے تحت خصوصی فوجی عدالتوں کے قیام سمیت اٹھارہ تجاویز متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہیں۔اس کے علاوہ وزیر اعظم نے سوئی ہوئی قوم کی حفاظت کے لئے نیکٹا کو فعال کرنے کا اعلان کیا اور دہشت گردی اور انتہا پسندی پر قابو پانے کا عزم دہرایا۔
سانحہ پشاور کے بعد پاکستانی عیسائی برادری کی طرف سے جذبہ حب الوطنی کےتحت کرسمس کی بیشتر تقریبات ملتوی کرنا خیرسگالی اور رواداری کی ایسی مثال ہے جس پر خدا کرے کہ اس ملک کے مسلمانوں کو بھی عمل کرنے کا موقع ملے۔
وزیر اعظم نے خوابِ خرگوش میں مست قوم سے خطاب کے دوران فوجی عدالتوں کے قیام کی نوید سنائی اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کے درمیان فرق کو واضح کرتے ہوئے اس پر قابو پانے کا اعلان کیا۔سوال یہ ہے کہ کیا وزیر اعظم کی جانب سے تمام پارلیمانی کمیٹیوں کے اجلاس کے بعد فوجی عدالتوں کے قیام کا اعلان اس بات کا ثبوت نہیں کہ پارلیمنٹ اور سویلین قیادت دہشت گردی پر قابو نہیں پاسکتی اور کیا اس فیصلے میں تمام جماعتوں کی شمولیت اس بات کا ثبوت نہیں کہ قائد اعظم کے بنائے گئے پاکستان کے 67 سال گزرنے کے بعد صرف فوج ہی ایک ایسا ادارہ ہےجس پر اعتماد کیا جاسکتا ہے اور جو اس ملک کی بقاکی جنگ لڑ سکتا ہے۔ سویلین اداروں کی نااہلی محض سکیورٹی خطرات تک ہی محدود نہیں بلکہ سیاسی قیادت گورننس کے عام روز مرہ کے مسائل حل کرنے میں بھی ناکام ہے۔ ماضی میں بجلی میٹرز کی ریڈنگ لینے سے لے کر پولیو قطرے پلانے اور مردم شماری جیسی ذمہ داریاں ادا کر نے والی پاک فوج اب عدالتوں کی ذمہ داریاں بھی نبھائے گی کیونکہ پانچ ججوں نے دہشت گردی کے مقدمات سننے سے معذوری ظاہر کردی ہے۔
سانحہ پشاور کے بعد پاکستانی عیسائی برادری کی طرف سے جذبہ حب الوطنی کےتحت کرسمس کی بیشتر تقریبات ملتوی کرنا خیرسگالی اور رواداری کی ایسی مثال ہے جس پر خدا کرے کہ اس ملک کے مسلمانوں کو بھی عمل کرنے کا موقع ملے۔ یقیناً ہر انسانی جان کا ضیاع ایک انسانی سانحہ ہے لیکن افسوس مسلمانوں کی جانب سے سانحہ جوزف کالونی، سانحہ گوجرہ اور سانحہ کوٹ رادھا کشن جیسے واقعات کے بعد کبھی مذہبی اور سماجی تقریبات ملتوی نہیں کی گئیں۔جاتے جاتے موجودہ وزیر اعظم نواز شریف کو بھی خراجِ عقیدت پیش کرتے چلیں کیونکہ اُن کا یوم پیدائش بھی اسی دن تھا جس دن تھر میں مرنے والے بچوں کی تعداد 100 تک پہنچی۔
سانحہ پشاور کے بعد پاکستانی عیسائی برادری کی طرف سے جذبہ حب الوطنی کےتحت کرسمس کی بیشتر تقریبات ملتوی کرنا خیرسگالی اور رواداری کی ایسی مثال ہے جس پر خدا کرے کہ اس ملک کے مسلمانوں کو بھی عمل کرنے کا موقع ملے۔ یقیناً ہر انسانی جان کا ضیاع ایک انسانی سانحہ ہے لیکن افسوس مسلمانوں کی جانب سے سانحہ جوزف کالونی، سانحہ گوجرہ اور سانحہ کوٹ رادھا کشن جیسے واقعات کے بعد کبھی مذہبی اور سماجی تقریبات ملتوی نہیں کی گئیں۔جاتے جاتے موجودہ وزیر اعظم نواز شریف کو بھی خراجِ عقیدت پیش کرتے چلیں کیونکہ اُن کا یوم پیدائش بھی اسی دن تھا جس دن تھر میں مرنے والے بچوں کی تعداد 100 تک پہنچی۔