[blockquote style=”3″]

عشرہ — دس لائنوں پر مبنی شاعری کا نام ہے جس کے لیے کسی مخصوص صنف یا ہئیت، فارم یا رِدھم کی قید نہیں. ایک عشرہ غزلیہ بھی ہو سکتا ہے نظمیہ بھی۔ قصیدہ ہو کہ ہجو، واسوخت ہو یا شہرآشوب ہو، بھلا اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ادریس بابر

[/blockquote]

مزید عشرے پڑھنے کے لیے کلک کیجیے۔

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

عشرہ / موج دریا، آر آئی پی

[/vc_column_text][vc_column_text]

تعمیراتی / تخریباتی کام ہمیشہ
پٹواری بٹا، ٹھیکیدار کا جام — ہمیشہ
چوبرجی اج خطرے میں، اسلام ہمیشہ
ہنستا بستا رہے لاہور کا نام ہمیشہ

 

زندے ہیں اس شہر کے مردے، مردے زندے
سزا جزا سب اپنے کیے کی، یا نہ کیے کی
یہ وہ عوام الناس ہیں جن کو "ان کے” نمائندے،
"ان کی” عدالتیں، "ان کی” فوجیں مارتی ہیں

 

کوئی مارکیٹ نہیں مزار پہ جلتے دیے کی
سرمائے کی نہریں موجیں مارتی ہیں

Image: The Nation
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply