Laaltain

عدالتی جنگ کے باعث طلبہ مشکلات کا شکار

14 اپریل, 2015
Picture of لالٹین

لالٹین

campus-talks

بہاوالدین زکریا یونویرسٹی کا آرکیٹیکچر اینڈ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ پاکستانی جامعات کے ان بیشتر اداروں میں سے ایک ہے جہاں ڈگری کی متعلقہ اداروں سے توثیق کے بغیر اجراء کے باعث طلبہ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تدریسی عملہ کی کمی اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے توثیق نہ ہونے کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اس ڈیپارٹمنٹ میں داخلے اور تدریس کا آغاز کردیا گیا تھا۔ تدریسی عملہ کی کمی دور کرنے کے لیے بھرتی کیے جانے والے اساتذہ کی تقرری کو عدالت میں چیلنج کیے جانے کے باعث تاحال پاکستان انجینئرنگ کونسل سے توثیق نہیں کی جاسکی جس سے طلبہ کو مشکلات کا سامنا ہے۔
یونیورسٹی رجسٹرار ملک منیر کے مطابق نئے اساتذہ کی تقرری پر عدالتی حکم امتناع کے باعث معاملہ التوا کا شکار ہے،”یونیورسٹی سلیکشن کمیٹی نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کی ہدایت کے مطابق مزید تین اساتذہ بھرتی کیے تھے جن کے خلاف عدالت سے حکم امتناع حاصل کر لیا گیا تھا۔ ” رجسٹرار نے حکم امتناع خارج کرانے کے لیے ہائی کورٹ میں اپیل کے ذریعے انصاف کے حصول کی امید بھی ظاہر کی۔ تاہم طلبہ کے مطابق ایسا جلد ہوتا نظر نہیں آرہا۔ طلبہ تنظیم نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے عہدیدار نسیم احمد کے مطابق انتظامیہ روپیہ کمانے کے لیے جان بوجھ کر غیر توثیق یافتہ پروگرامز میں طلبہ کو داخلہ دیتی ہے”اگر انتظامیہ کوئی بھی ڈگری پروگرام شروع کرنے سے قبل متعلقہ اداروں کی جانب سے توثیق حاصل کرے تو ایسا نہ ہو لیکن تعلیمی ادارے محض روپیہ کمانے کے لیے غیر توثیق یافتہ کورسز میں طلبہ کو داخلے دے دیتے ہیں جو بعد میں طلبہ کے لیے مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔”
بہاوالدین زکریا یونیورسٹی کے آرکیٹیکچر اینڈ بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے طلبہ نے توثیق کے بغیر ڈگریاں جاری کرنے پر یونیورسٹی انتظامیہ اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے داخلی راستے اور بسوں کی آمدورفت بند کردی۔ 13 اپریل 2015 کو احتجاج کرنے والے طلبہ نے انتظامیہ اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے خلاف نعرے بازی کی اور ڈگری پروگرام کی توثیق کا مطالبہ کیا۔احتجاج کرنے والے طلبہ کے مطابق ڈگری پروگرام کی توثیق نہ ہونے کے باعث وہ اعلی تعلیم اور ملازمتوں کے حصول کے اہل نہیں،”جب تک پاکستان انجینئرنگ کونسل ہماری ڈگری کی توثیق نہیں کرے گی ہم نہ تو آگے پڑھنے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں نہ کہیں ملازمت حاصل کر سکتے ہیں۔” مظاہرے میں شریک ایک طالب علم کا کہنا تھا۔
پاکستانی تعلیمی اداروں میں بغیر تصدیق کے ڈگری پروگراموں اور تعلیمی اداروں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جہاں ہر برس سینکڑوں طلبہ داخلہ حاصل کرنے کے بعد احتجاج کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

ہمارے لیے لکھیں۔