campus-talks

کراچی یونیورسٹی کی جانب سے امتحانی و تدریسی واجبات میں دوسو فیصد اضافے کا فیصلہ طلبہ مظاہرے کے بعد تبدیل کردیا گیا ہے، یونیورسٹی انتظامیہ نے اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے دوسو فی صد کی بجائے صرف پچاس فی صد اضافے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اطلاعات کے مطابق 9 مارچ کو کراچی یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبہ نے تدریسی سرگرمیوں کا مقاطعہ (Boycott) کرتے ہوئے یونیورسٹی روڈ تک پیش قدمی کی اور دھرنا دیا جس سے آمدورفت معطل رہی۔ طلبہ نے اس موقع پر نعرے بازی کی اور فیسوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
کراچی یونیورسٹی کی جانب سے امتحانی و تدریسی واجبات میں دوسو فیصد اضافے کا فیصلہ طلبہ مظاہرے کے بعد تبدیل کردیا گیا ہے
طلبہ مظاہرین کے دباو کے پیش نظر یونیورسٹی انتظامیہ نے امتحانی واجبات میں محض پچاس فی صد اضافے کا نوٹیفیکشن جاری کیا جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے، یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر ڈاکٹر محمد قیصر نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی واجبات میں کافی عرصہ سے اضافہ نہیں کیا گیا ہے،”گزشتہ پانچ سال سے یونیورسٹی فیسوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے لیکن اب یونیورسٹی انتظامیہ نےنئے داخلہ لینے والوں کی فیسوں میں معمولی اضافے کا فیصلہ کیا ہے ۔”
نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن سے وابستہ کارکن محمد جلیل کا کہنا ہے کہ طلبہ یونین کی عدم موجودگی کے باعث ایسے فیصلے کیے جارہے ہیں، "جب تک طلبہ یونین بحال نہیں ہوگی یونیورسٹیوں کی جانب سے ایسے اقدامات کے خلاف مزاحمت نہیں کی جاسکتی اور طلبہ کو ہر مرتبہ سڑکوں پر آ کر انصاف مانگنا پڑے گا۔ ”

Leave a Reply