زرعی یونیورسٹی پشاور میں21 اکتوبرکو طلبہ کے مابین تصادم میں فائرنگ کے تبادلہ کے بعد یونیورسٹی غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دی گئی ہے۔ تصادم کے دوران زخمی ہونے والا طالب علم الطاف انتقال کر گیا ہے جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے حالات معمول پر لانے کے لئے کیمپس اور ہاسٹلز بند کر دیے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے اس معاملہ میں پولیس کو ملوث کرنے سے اجتناب کیا ہے۔
تصادم کے دوران زخمی ہونے والا طالب علم الطاف انتقال کر گیا ہے جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے حالات معمول پر لانے کے لئے کیمپس اور ہاسٹلز بند کر دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق 20 اکتوبر کوطلبہ میں معمولی تلخ کلامی بڑھتے بڑھتے فائرنگ کے تبادلہ پر منتج ہوئی جس کے نتیجہ میں بی ایس سی کے طالب علم الطاف زخمی ہوئے جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا، بعد ازاں یونیورسٹی انتظامیہ کی مداخلت پر معاملہ رفع دفع کیا گیا۔ پولیس کے مطابق اگلے روز21 اکتوبر کو متحارب طلبہ گروہوں میں دوبارہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے یونیورسٹی ہاسٹلز اور کیمپس طلبہ سے خالی کروا لیا۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں نامزد تین طلبہ کو پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کی جانب سے کاروائی کے بعد ہاسٹلز کی بندش سے دور دراز علاقوں سے آئے طلبہ کو واپسی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

Leave a Reply