
اسلامی جمعیت طلبہ کے ارکان نے گزشتہ ہفتے شعبہ فلسفہ پنجاب یونیورسٹی پر دھاوا بولا اور وہاں موجود طلبہ اور اساتذہ سے بد تمیزی کی۔ شعبہ کے سینئر طلبہ نئے آنے والے طلبہ کو خوش آمدید کہنے اور تعارف حاصل کرنے کے لئے معمول کی ریگنگ کر رہے تھے جب اسلامی جمعیت طلبہ کے ارکان احسن رضا اور محسن لغاری نے ساتھیوں سمیت شعبہ کی حدود میں زبردستی داخل ہو کر سینئر طلبہ سے بدکلامی شروع کر دی۔ موقع پر موجود طلبہ کا کہنا ہے کہ اس موقع پر جمعیت کے ارکان نے بعض طلبہ کو گریبان سے پکڑ کر ڈرایا دھمکایا اور نازیبا زبان استعمال کی۔ طلبہ کے مطابق شعبہ کے اساتذہ کی آمد اور ان کے روکنے پر جمعیت کے ارکان نے ان سے بھی بد تمیزی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
شعبہ فلسفہ میں ایم فل کے طالب علم مطہر بخاری کا کہنا ہے کہ جونئیر طلبہ سے تعارف حاصل کرنے کی روایت کا مقصد صرف نئے آنے والوں کو ڈیپارٹمنٹ کے ماحول اور سینئرز سے متعارف کرانا ہے اور ایسا ڈیپارٹمنٹ انتظامیہ کی اجازت سے کیا جاتا ہے۔مطہر کے مطابق وقعے کے روز بھی سینئرز نئے آنے والوں سے ان کے نام، مشاغل اور سابقہ تعلیمی ریکارڈجیسی باتیں پوچھ رہے تھے جب جمعیت کے ارکان نے ڈیپارٹمنٹ میں گھس کر طلبہ کو ڈرایا دھمکایا اور بعد ازاں اساتذہ کے لئے بھی نامناسب زبان استعمال کی۔
اسلامی جمعیت طلبہ کے ایک رکن نے اپنے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے ریگنگ کو غیر اسلامی قرار دیا اور آئندہ بھی ایسی سرگرمیوں کو بزور طاقت روکنے کا عندیہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہاسلامی جمعیت طلبہ یونیورسٹی کے ماحول کو بے راہ روی سے بچانے کی کوشش جاری رکھے گی۔ اس واقعے کے دوران موقع پر موجود ایک اور طالب علم نے لالٹین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ فلسفہ کے ماحول کو سبوتاژ کرنے کی کوشش دانستہ کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا جمعیت تعلیمی سال کے شروع ہوتے ہی اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کر کے اپنی موجودگی کا احساس دلاتی ہے تاکہ نئے آنے والے طلبہ بھی جمعیت کی موجودگی سے باخبر ہو جائیں۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے ارکان اس سے پہلے 2011 میں بھی شعبہ فلسفہ کے طلبہ پر تشدد اور اساتذہ سے بدتمیزی کر چکے ہیں جس کے نتیجے میں ڈیپارٹمنٹ کے اساتذہ اور طلبہ نے دو روز تک احتجاجاً تدریسی سرگرمیاں معطل رکھی تھیں۔
dear fellows, men is news men izafa kerna chahun gi k 2011 men jo waqia pesh aya tha or jis k jawab men 2 din ka ehtajaj or hartal hui usk wazheh nataij hasil hue, jameeat k Tulbah ne khod philosophy dptment men a k asatza or tulbah se mafi mangi or ainda kisi b kism ki mudakhlat na kerne ka yaqeen dilaya… respected Mr. Shoaib is adition ko b shamil ker le. shukaria.
Regards,
Frasha Wajid Ali, old Student of Philosophy dpt…