مینگورہ سوات میں شدت پسندوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والے سکولوں کی تعمیر نو کی تقریبات کے سلسلے میں کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
سوات پر شدت پسندوں کے قبضہ اور ان کے خلاف فوجی آپریشن کے دوران 122 کے قریب سرکاری سکول تباہ ہوئے تھے، جن میں سے اب تک 86 سکول یو ایس ایڈ کے تعاون سے ازسرنو تعمیر کئے جا چکے ہیں۔
ایک ہفتہ تک جاری رہنے والی تقریبات صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور مقامی حکومت کے تعاون سے منعقد کی جاری ہیں۔ تقریبات کا مقصد سوات میں امن کے قیام کو دنیا کے سامنے لانا ہے۔ سوات پر شدت پسندوں کے قبضہ اور ان کے خلاف فوجی آپریشن کے دوران 122 کے قریب سرکاری سکول تباہ ہوئے تھے، جن میں سے اب تک 86 سکول یو ایس ایڈ کے تعاون سے ازسرنو تعمیر کئے جا چکے ہیں۔
تقریب کے دوران شرکاء اور حاضرین نے سیاسی انتظامیہ کے موجود نہ ہونے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مقامی شہری رئیس گل کے مطابق خیبرپختونخواہ انتظامیہ کو اس موقع پر موجود ہونا چاہئے تھا،”ایک ایسی حکومت جو تعلیم کے ایجنڈے پر حکومت میں آئی ہو اسے ایسی اہم تقریب سے غیر حاضر نہیں ہونا چاہئے تھا۔”خیبر پختونخواہ کی موجودہ سیاسی قیادت اسلام آباد دھرنے میں شریک ہے تاہم اس تقریب میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل محمد طاہر اورکزئی شریک ہوئے۔
تقریب کے دوران شرکاء اور حاضرین نے سیاسی انتظامیہ کے موجود نہ ہونے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مقامی شہری رئیس گل کے مطابق خیبرپختونخواہ انتظامیہ کو اس موقع پر موجود ہونا چاہئے تھا،”ایک ایسی حکومت جو تعلیم کے ایجنڈے پر حکومت میں آئی ہو اسے ایسی اہم تقریب سے غیر حاضر نہیں ہونا چاہئے تھا۔”خیبر پختونخواہ کی موجودہ سیاسی قیادت اسلام آباد دھرنے میں شریک ہے تاہم اس تقریب میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل محمد طاہر اورکزئی شریک ہوئے۔