Laaltain

سرمد گماں پرستا

3 جولائی، 2016

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

سرمد گماں پرستا

[/vc_column_text][vc_column_text]

سپنا بنا کے سیڑھی
بند آنکھ چڑھ کے اوپر
کھڑکی کیوں کھولتا ہے
سرمد گماں پرستا

 

تو رنگ کا پجاری
سورج کے سائے اپنے
شعروں میں گھولتا ہے
سرمد گماں پرستا

 

معلوم کا ہے قصہ
اور دید کا سفر ہے
اک کھیل چل رہا ہے
سرمد گماں پرستا

 

تو آہٹوں کا قیدی
لفظوں کی کوٹھڑی میں
بادل کیوں سوچتا ہے
سرمد گماں پرستا

 

بن کر فسانے روح کے
ننگے بدن میں اپنے
تہذیب ٹھونستا ہے
سرمد گماں پرستا

 

باطن کی بات مت کر
ظاہر ہے حال تیرا
کیوں جھوٹ بولتا ہے
سرمد گماں پرستا

Original Art Work: Sadequain
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *