کامسیٹس یونیورسٹی ساہیوال کیمپس کے طلبہ اور اساتذہ نے پانچ ماہ کی محنت کے بعد ماحول دوست کار تیار کی ہےجسے8 اپریل سے شروع ہونے والے “منیلاانٹرنیشنل آٹو شو 2015” میں شرکت کے لیے بھیجا جائے گا۔ کار کی تیار ی پر تین لاکھ پچاس ہزار روپے لاگت آئی ہے جس کا نام رش (Rush) رکھا گیا ہے۔ آٹھ طلبہ کے گروہ نے اساتذہ کے ساتھ مل کر اپنے فائنل پراجیکٹ کے طور پر یہ کار تیار کی ہے۔
کار بنانے والی ٹیم کے مطابق اس میں 70 سی سی انجن استعمال کیا گیا ہےاور اس کا بیرونی ڈھانچہ ہلکے فائبر گلاس سے تیار کیا گیا ہے جو ایک لیٹرپٹرول میں ساٹھ کلومیٹر فاصلہ طے کر سکتی ہے۔ اس کار میں ایک فرد کےبیٹھنے کی گنجائش ہے تاہم اسے بڑھایا جا سکتا ہے۔ شیل پاکستان کی نمائندہ افشین کا کہنا ہے کہ اس گاڑی کو منیلا بھجوایا جائے گا۔
کار کے ڈیزائنر طاہر آصف کے مطابق اس گاڑی کی لمبائی 9 فٹ،اونچائی 4 فٹ اوراور چوڑائی چار فٹ رکھی گئی ہے۔ کار پر کام کرنے والے طلبہ کے مطابق اس کار کا وزن کم ہونے اور کم طاقت اک انجن استعمال کرنے کے باعث اس کی ایندھن کی کھپت بے حد کم ہے جس سے ماحول کو نقصان پہنچانے والی مضر گیسوں کا اخراج بے حد کم ہوتا ہے۔ ایروڈائنامک نظریات کے اطلاق سے اس کار پر ہوا کی رگڑ کم کرنے سے بھی اس کی رفتار اور ایندھن کی کھپت کم کی گئی ہے۔
کار بنانے والی ٹیم کے مطابق اس میں 70 سی سی انجن استعمال کیا گیا ہےاور اس کا بیرونی ڈھانچہ ہلکے فائبر گلاس سے تیار کیا گیا ہے جو ایک لیٹرپٹرول میں ساٹھ کلومیٹر فاصلہ طے کر سکتی ہے۔ اس کار میں ایک فرد کےبیٹھنے کی گنجائش ہے تاہم اسے بڑھایا جا سکتا ہے۔ شیل پاکستان کی نمائندہ افشین کا کہنا ہے کہ اس گاڑی کو منیلا بھجوایا جائے گا۔
کار کے ڈیزائنر طاہر آصف کے مطابق اس گاڑی کی لمبائی 9 فٹ،اونچائی 4 فٹ اوراور چوڑائی چار فٹ رکھی گئی ہے۔ کار پر کام کرنے والے طلبہ کے مطابق اس کار کا وزن کم ہونے اور کم طاقت اک انجن استعمال کرنے کے باعث اس کی ایندھن کی کھپت بے حد کم ہے جس سے ماحول کو نقصان پہنچانے والی مضر گیسوں کا اخراج بے حد کم ہوتا ہے۔ ایروڈائنامک نظریات کے اطلاق سے اس کار پر ہوا کی رگڑ کم کرنے سے بھی اس کی رفتار اور ایندھن کی کھپت کم کی گئی ہے۔