Laaltain

زہر کی پھانک

21 فروری، 2018

جادو کی بانسری بجنے والی ہے
بس تم رکو
پھر دیکھو تماشا

تماشا یہی کہ
ہم سب جھوٹے ہیں
ایک ہی رشتہ سے بندھے عمر بتاتے ہیں
بھلا رشتہ اور پھول بھی کبھی
سدا بہار ہوئے۔۔۔؟
رشتے تو زہر کی پھانک ہیں

کیا کہا۔۔۔؟
رشتے سدا بہار ہوتے ہیں
جھوٹے، منافق، دوغلے
یہاں سب برف، پانی ہیں
سدا کے لئے کچھ نہیں
وقت رکتا ہے۔
صرف میخانے میں

گنبد میں گول گول مت گھومو
جو کرنا ہے
کر گزرو
ورنہ دیوار چاٹتے مر جاؤ گے

ناگ، ناری اور نار کا کہنا ہے
ڈسو، جلو اور راکھ ھو جاؤ
بوڑھے سنیاسی نے
زہر پھانکتے چیخ چیخ کر کہا
انسان کے بنائے رواج ورسوم کو پھونک ڈالو
مر جاوؤ
یا پھر” فطری جینا “سیکھ لو

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *