Laaltain

زندگی درختوں سے گرتے پتوں سے بدتر ہے

7 اکتوبر, 2017
Picture of عذرا عباس

عذرا عباس

فسا د کے پھیلاؤ میں
زندگی درختوں سے گرتے پتوں سے بدتر ہے
پاؤں کے نیچے آ جانے والے پتے

زندگی کہاں ہے
سہمی ہوئی
ٹھٹھری ہوئی
زندگی نہیں جانتی نشانے پر کون ہے
چھپنے کی کوئی جگہ نہیں ہے
ہے تو بس کھلا آسمان
فساد کا پھیلاؤ اپنی چادر تان رہا ہے
جنگل !
وہ بھی آنکھیں موندیں پڑا ہے
اس کے جانور
وہ تو پہلےہی بھاگ نکلے ہیں
جنگل نہیں جانتا کہاں گئے
بس
زندگیوں کو فساد کے پاؤں تلے کچلنے کی آوازیں سن رہا ہے
آنکھیں موندے
اس کے جانور کہاں گئے؟
وہ نہیں جانتا

ہمارے لیے لکھیں۔