بہتر پیداوار اور قوت مدافعت کی حامل آم کی دس اقسام زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں جاری تحقیق کے نتیجے میں شناخت کیگئی ہیں جو جلد ہی آم کے کاشتکاروں تک پہنچا دی جائیں گی۔ فیصل آباد زرعی یونیورسٹی میں تحقیق کے دوران پاکستان میں پائی جانے والی 471 اقسام کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد بہتر خواص کی حامل دس اقسام کی شناخت کی گئی ہے۔
بہتر پیداوار اور قوت مدافعت کی حامل آم کی دس اقسام زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں جاری تحقیق کے نتیجے میں شناخت کی گئی ہیں جو جلد ہی آم کے کاشتکاروں تک پہنچا دی جائیں گی۔
زرعی یونیورسٹی میں 10 ستمبر کو ہونے والے ایک سیمینار کے دوران یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد نے اس تحقیق کوشرکاء کے سامنے پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہتر گودے والی اقسام کشمیر سے لے کر پنجاب کے میدانی علاقوں تک کاشت کی جاتی ہیں۔تحقیق زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹی کلچر، پلانٹ پتھالوجی ڈیپارٹمنٹ، سنٹر فار ایگریکلچرل بائیو کیمسٹری ایڈبائیو ٹیکنالوجی اور بہاوالدین زکریا یونیورسٹی کے ہارٹی کلچر سائنسز ڈیپارٹمنٹ کے اشتراک سے کی گئی۔
سیمینار کے دوران یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ڈاکٹر لوئس فرگوسن نے زرعی یونیورسٹی میں آم کی متنوع اور بہتر خّاص کی حامل کاشت کے چار نئے منصوبوں کے اجراء کا اعلان بھی کیا۔ ڈائریکٹر جنرل ریسرچ پنجاب ڈاکٹر عابد محمود نے اس موقع پر بین الاقوامی معیار کے مطابق منضبط ماحول (Controlled Environment) میں آم کی کاشت کے منصوبے کے آغاز کا بھی اعلان کیا۔ پاکستان میں آم کی چالیس فی صد پیداوارموسمی حالات، بیماریوں اور نامناسب دیکھ بھال کے باعث ضائع ہوجاتی ہے۔
سیمینار کے دوران یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ڈاکٹر لوئس فرگوسن نے زرعی یونیورسٹی میں آم کی متنوع اور بہتر خّاص کی حامل کاشت کے چار نئے منصوبوں کے اجراء کا اعلان بھی کیا۔ ڈائریکٹر جنرل ریسرچ پنجاب ڈاکٹر عابد محمود نے اس موقع پر بین الاقوامی معیار کے مطابق منضبط ماحول (Controlled Environment) میں آم کی کاشت کے منصوبے کے آغاز کا بھی اعلان کیا۔ پاکستان میں آم کی چالیس فی صد پیداوارموسمی حالات، بیماریوں اور نامناسب دیکھ بھال کے باعث ضائع ہوجاتی ہے۔
پریس ریلیز
Leave a Reply