Laaltain

دُھنیا

12 جولائی, 2012
Picture of نوشابہ شوکت

نوشابہ شوکت

میری ماں تو بس ایک دُھنیا تھی جو
تربیت کے بہانے
مجھے رات دن یوں دُھنے جا رہی تھی
کہ رشتوں کے چرخے پہ چڑھنے سے پہلے
میری ذات میں ،میں کی کوئی گرہ بھی کہیں رہ نہ جائے
مجھے اس نے اپنے کمال ہنر سے
کُچھ ایسے بُنا تھا
کہ میں باپ ،بھائی، مجازی خدا اور بیٹے کی اکھڑ انا کے لئے
کبھی تن کے چادر کبھی شامیانہ
کبھی ان کی غیرت کا پردہ بنی تھی
مگر ٹھان رکھا تھا یہ اپنے جی میں
کہ میں اپنی بیٹی کی رکھشا کروں گی
خدا نے ودیعت کئے فن اسے جو
میں ان کا محبت سے پالن کروں گی
مگر رات دن آج بیٹی کو اپنی
رواجوں کی سنگین سولی پہ کس کے
بنام شریعت
دُھنے جا رہی ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہمارے لیے لکھیں۔