[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

دل سے اتری ہوئی نظم

[/vc_column_text][vc_column_text]

تمہارے حصے کی عورت
میرے گملوں سے پھول نہیں توڑ سکتی
اور میرے حصے کا مرد
تمہاری شاخوں سے وہ باغ نہیں بنا سکتا
جہاں پہلی بار بھولنا سکھانا گیا تھا
ہم ایک دوسرے کی زندگی کا سیاہ باب ہیں
مجھے جہیز میں تابوت دیا گیا
اور تم نے بہت ساری کیلیں خرید لیں
آ خری کیل دیکھو
اس پہ میرا نام لکھا ہو گا

 

میرا مرد اس ٹیلی فون کی طرح خاموش ہے
جس کا نمبر کسی کو نہیں دیا گیا
لیکن وہ ہر ماہ بل کی ادا ئیگی کے لئے
اپنی چیزیں بیچ دیتا ہے
اس کے پاس اب ایک گھڑی کے سوا کچھ نہیں ہے

 

میں نے اس کے جوتوں کے تلووں میں وہ کیل

 

ٹھونک دیئے
جو مجھے تمہاری جیب سے ملے تھے
تمہاری عورت مجھ سے ملنے آئے گی
تو میں یہ گھڑی اس کو دے دوں گی
لیکن۔۔۔۔
تم اسے اپنی کلائی میں نہیں باندھ سکو گے
کیونکہ تمہاری عورت اسے راستے میں
پھینک جائے گی
اور وقت ہماری زندگی سے نکل جائے گا !

Image: Eric Petersen
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply