خیبر پختونخواہ میں پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے اتحاد سے بننے والی حکومت کی طرف سے نظام تعلیم میں اسلامائزیشن کی پالیسی جاری ہے۔ گزشتہ چار ماہ کے دوران جہاد سے متعلق مواد نصاب میں دوبارہ شامل کرلیا گیا ہے۔ اے این پی کی سابقہ حکومت نے بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور انتہا پسندی کی روک تھام کے لئے یہ مواد نصاب سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ حال ہی میں خیبر پختونخواہ حکومت نے عظیم پختون رہنما باچہ خان اور پشتو شاعرغنی خان پر لکھے گئے مضامین بھی نصاب سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نصاب میں تبدیلی کا یہ فیصلہ محکمہ تعلیم کے ایک اجلاس میں جماعت اسلامی کی تجویز پر لیا گیا۔ اس فیصلے کے مطابق جماعت ہشتم کے نصاب سے خدائی خدمت گار باچہ خان اور جماعت ششم کی کتب سے پشتو شاعر غنی خان کے حالات زندگی سے متعلق اسباق کو خارج کیا جائے گا۔
خیبر پختونخواہ میں حکومت کے قیام کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب نصاب سے متعلق تنازعہ سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل جہادی مواد کو شامل کرنے کے فیصلے کو ماہرین تعلیم اور ذرائع ابلاغ کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ تحریک انصاف ایک جدید اور عالمی معیار کے مطابق نظام تعلیم کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی تاہم نصاب میں کی جانے والی تبدیلیوں کو تنقید کا سامنا ہے۔
سابق وزیرِتعلیم اور اے این پی کے رہنما سردار حسین بابک کے مطابق نصاب میں تبدیلی کے حوالے سے جماعت اسلامی کی طرف سے حکومت کو دباو کا سامنا ہے اور اس حوالے سے محکمہ تعلیم خیبر پختونخواہ کی سفارشات وفاقی محکمہ تعلیم کو بھجوائی جا چکی ہیں۔ جماعت اسلامی کے رکن حبیب الرحمان کے مطابق سابق حکومت میں جماعت دوم سے لے کر بارہویں جماعت تک اسلامیات اور معاشرتی علوم کی کتابوں سے جہاد اور اسلام سے متعلق کئی آیات کو نکالا گیا ہے اور ان کی جگہ دیگر مواد کو نصاب کا حصہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ اے این پی کی حکومت نے بچوں کی کتابوں سے تمام اسلامی و قومی رہنماؤں اور شخصیات کے کارناموں کو حذف کرکے ان کی جگہ مغربی دنیا کے رہنماؤں کی خدمات کو شامل کیا ہے۔
نصاب کی اسلامائزیشن کا عمل اسّی کی دہائی میں جماعت اسلامی کے دباو پر شروع کیا گیا تھا، جس کے تحت نصاب میں مذہبی شدت پسندی پر مبنی مواد شامل کیا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق پاکستان کا موجودہ تعلیمی نصاب بنیاد پرستی اور تنگ نظر ی کے فروغ کا باعث بن رہا ہے۔
Lanat ho tum par….
Pakistan aik Islami Mulk hai, or yaha ka nisab Islamic he hona chahiye