Laaltain

خاتون خانہ

1 اگست, 2017
Picture of ثروت زہرا

ثروت زہرا

میں اپنی اولاد کے لئے
دودھ کی ایک بوتل
اپنے صاحب کے لئے تسکین
گھر کے لیے مشین
اور اپنے لیے
ایک آہٹ بن کے رہ گئی ہوں
میرا گھر
جہاں مجھے رات اور دن
انتظار کے دہکتے ہوئے لمس
لپیٹ کر سونا پڑرہا ہے
خیال کی ادھ سلی باس سے
کلائیوں کے گجرے گوندھ کر
سنگھار کرنا پڑرہا ہے
تنہائیوں کے سوال
ہونٹ کی سرخیوں کی
تہوں میں دبا کر
الوداعی بوسوں کا
جواب سہنا پڑرہا ہے
خموش ٹٹولتی ہوئی
پتلیاں، کاجلوں کی لکیروں کی جگہ
سجا کر آنسوؤں کے درمیان
ہنسنا پڑرہا ہے
میرا گھر جہاں مجھے اشیاء صرف کی طرح
رہنا پڑرہا ہے

Image: Shadi Ghadiran

ہمارے لیے لکھیں۔