Laaltain

جہلم پر اترتی شام

17 جون، 2017
Picture of عمران ازفر

عمران ازفر

جہلم پر اترتی شام
لال گلابی ہو کر سورج
جانے کس کو ڈھونڈھ رہا ہے
دور اندھیرے سے کمرے کی
اندھی ٹوٹی کھڑکی کھولے
چاروں جانب دیکھ رہا ہے
بوڑھی آنکھوں کے پردے سے
جاتے دن کو کوس رہا ہے
اور اندھیری رات کے ڈر سے
اندر اندر مرتا سورج
بہتے جہلم کی وادی میں چپکے چپکے ڈوب رہا ہے
اپنا ہونا سونپ رہا ہے

میں جہلم ہوں، میں ہوں سورج
میرے اندر شور بپا ہے
میرے اندر درد چھپا ہے
خوف بسا ہے
جس کو اپنے من میں رکھے
آگے بڑھتا جاتا ہوں میں
ہر گزران کے دکھ کے بدلے
تھوڑا مرتا جاتا ہوں میں
جہلم بھرتا جاتا ہوں میں

One Response

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

One Response

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *