[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
جب میں ہارا تھا
[/vc_column_text][vc_column_text]
میں بوتل میں بند کیڑا ہوں
پانی کے الٹے گلاس میں بلبلاتی مکڑی
اب آپ مجھے دیکھ سکتے ہیں
مگر آپ مجھے نہیں دیکھ سکتے
البتہ میں تمہیں
بارشوں کی موسیقی
اور بادلوں کی ہچکیوں میں
آج بھی دیکھ رہا ہوں
دو قدیم نو آموز رقاص
ٹوٹتے سروں میں ایک سے دوسرے میں
تحلیل ہوتے ہوئے
پانی کے الٹے گلاس میں بلبلاتی مکڑی
اب آپ مجھے دیکھ سکتے ہیں
مگر آپ مجھے نہیں دیکھ سکتے
البتہ میں تمہیں
بارشوں کی موسیقی
اور بادلوں کی ہچکیوں میں
آج بھی دیکھ رہا ہوں
دو قدیم نو آموز رقاص
ٹوٹتے سروں میں ایک سے دوسرے میں
تحلیل ہوتے ہوئے
میری تمام ڈوریوں کے سرے
یہ میرے کیڑے بننے سے ہزاروں سال پہلے کی بات ہے
جب مجھے یقین تھا
تم خلائی مخلوق ہو
تمہارا ستارہ
تم ہی میں بند ہے
تمہیں ستارے سیارے اچھے لگتے ہیں
تب میں بھی ایک سیارہ تھا
لیکن اب بات بدل گئی ہے
تقدیر کے حاشیوں میں
باتیں بدلنے کی ریت ابھی تک زندہ ہے
اب میں کیڑا بن کر بوتل میں سرپٹ
مکڑی کی ندامت
بس تمہیں دیکھ سکتا ہوں
خدا کرے
خدا نہ کرے
تم اوجھل ہو جاؤ
یہ میرے کیڑے بننے سے ہزاروں سال پہلے کی بات ہے
جب مجھے یقین تھا
تم خلائی مخلوق ہو
تمہارا ستارہ
تم ہی میں بند ہے
تمہیں ستارے سیارے اچھے لگتے ہیں
تب میں بھی ایک سیارہ تھا
لیکن اب بات بدل گئی ہے
تقدیر کے حاشیوں میں
باتیں بدلنے کی ریت ابھی تک زندہ ہے
اب میں کیڑا بن کر بوتل میں سرپٹ
مکڑی کی ندامت
بس تمہیں دیکھ سکتا ہوں
خدا کرے
خدا نہ کرے
تم اوجھل ہو جاؤ
Image: Joan Miro
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]