Laaltain

تیری بیلیں تیرے پھول

15 مارچ، 2017
تیری بیلیں تیرے پھول
اک چرواہے نے کاٹے ہیں تیری بیلیں تیرے پھول
تُو نے بڑھ کر چوم لی اس کے قدموں کی دھول
لمبے دنوں کی پگڈنڈی پر چرواہے کی جھول
پور پور میں اس کے چبھی ہے بانک پنے کی سُول
سُول قبیلے والے اُس کے کیکر اور ببُول

دُھول گگن کا رہنے والا، گلے میں غم کا ہار
دھوپ کے سائے میں بُنتا ہے دن کے روشن تار
شام تھکے تو آ جاتا ہے پورب دیس کے پار

روغنی چاند کی فصلوں پر چرواہے کی آنکھیں
اور آنکھوں کی زرد شفق میں یاقوتوں کے ڈورے
کون پچھانے چرواہے کی سانس میں چلتی آگ
آگ کی لپکیں رات سمے میں صندل تن کے بھاگ
اُس پر قاتل چرواہے کی بانسریا کے راگ
جاگ نصیبوں ماری سُندری، میٹھی رُت میں جاگ
سورج تیرے شیشہ بدن پر بیٹھا بن کے ناگ

Image: M. F. Hussain

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *