Laaltain

تم جو آتے ہو

1 اکتوبر, 2017
Picture of ابرار احمد

ابرار احمد

تم جو آتے ہو
تو ترتیب الٹ جاتی ہے
دھند جیسے کہیں چھٹ جاتی ہے
نرم پوروں سے کوئی ہولے سے
دل کی دیوار گرا دیتا ہے
ایک کھڑکی کہیں کھل جاتی ہے
آنکھ اک جلوہ صد رنگ سے بھر جاتی ہے
کوئی آواز بلاتی ہے ہمیں

تم جو آتے ہو
تو اس حبس، دکھن کے گھر سے
رنج آئندہ و رفتہ کی تھکاوٹ سے
نکل لیتے ہیں
تم سے ملتے ہیں
تو دنیا سے بھی مل لیتے ہیں

Image: Henn Kim

ہمارے لیے لکھیں۔