Laaltain

تمھاری تجارت چلتی رہے

27 جولائی، 2017

سستے داموں بیچتے رہے تم ہمارے خواب
انھیں تم ایک ٹھیلے پر لئے لئے پھرتے ہو
جب ہم بسوں میں دھکے کھاتے ہوئے
اپنی کتابوں کو سینے سے لگائے لگائے
پھرتے تھے
اور آج بھی پھرتے ہیں
تمھاری تجارت
ناف کے اوپر اور ناف کے نیچے
ہولناک آسیب کا شکار ہو گئی ہے
جس میں ہماری خوابوں کے سودے کی باتیں ہوتی ہیں
ہم نہیں جانتے
ہمارے خواب کب چھین لئے جاتے ہیں
ہم منہ بولی اخلاقیات کے بچھونے میں
منہ چھپا کر سونے کے عادی بنا دئیے گئے
آج ہماری کتابیں دیمک نے سنبھال کر رکھی ہیں
اور ہمارے خواب
تم منہ بولی اخلاقیات کے ساتھ
اپنے اپنے ٹھیلوں پر رکھے پھر رہے ہو
تاکہ ناف کے اوپر اور ناف کے نیچے
تمھاری تجارت چلتی رہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *