اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں قائم کالج آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کی پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل سے منظوری کالج کے قیام کے 9 سال بعد دی گئی ہے۔ویٹرنری کالج 2005 میں قائم کیا گیا تھا پانچ سالہ ڈاکٹر آف ویٹرنری میڈیسن پروگرام کی تعلیم دی جارہی ہے۔ کالج کے قیام کے بعد سے میڈیکل کونسل سےمنظوری کی کوشش کی جا رہی تھی تاہم کونسل کی جانب سے منظوری میں تاخیر کی وجہ سے طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے حصول اور سرکاری ملازمتوں کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔
پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل کے مطابق تاخیر کالج میں عملہ اور تجربہ گاہوں کی کمی کی وجہ سے تھی، تاہم یونیورسٹی ذرائع کے مطابق کالج میں میڈیکل کونسل کی مقرر کردہ شرائط کے مطابق سہولیات اور تربیت یافتہ عملہ فراہم کر دیا گیا ہے۔منظوری میں تاخیر کی وجہ سے کالج سے فارغ التحصیل طلبہ کو ملازمتوں اور اعلی تعلیم کے مواقع سے فائدہ اٹھانے میں دشواری کا سامان تھا۔ کالج کے ایک سابقہ طالب علم نے لالٹین سے گفتگو کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کواس کا ذمہ دار قرار دیا ہے،”یونیورسٹی کو میڈیکل کونسل سے منظوری کے بغیر ڈگری شروع نہیں کرنی چاہئے تھی، اصل نقصان نہ یونیورسٹی کا ہوا نہ کونسل کا، بلکہ طلبہ کو ہوا۔ہمارے پورے بیچ کو یونیورسٹی انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے نقصان اٹھان پڑا ہے”
کالج کے طلبہ میڈیکل کونسل سے منظوری کے لئے بارہا احتجاج کرتے رہے ہیں، پاکستان میں ڈگریوں اور اداروں کی منظوری اور نگرانی کا نظام فعال نہ ہونے کی وجہ سے اکثر طلبہ غیر منظور شدہ اداروں یا ڈگریوں میں داخلہ لے لیتے ہیں جس کے باعث ملازمتوں اور اعلی تعلیم کے حصول میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل کے مطابق تاخیر کالج میں عملہ اور تجربہ گاہوں کی کمی کی وجہ سے تھی، تاہم یونیورسٹی ذرائع کے مطابق کالج میں میڈیکل کونسل کی مقرر کردہ شرائط کے مطابق سہولیات اور تربیت یافتہ عملہ فراہم کر دیا گیا ہے۔منظوری میں تاخیر کی وجہ سے کالج سے فارغ التحصیل طلبہ کو ملازمتوں اور اعلی تعلیم کے مواقع سے فائدہ اٹھانے میں دشواری کا سامان تھا۔ کالج کے ایک سابقہ طالب علم نے لالٹین سے گفتگو کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کواس کا ذمہ دار قرار دیا ہے،”یونیورسٹی کو میڈیکل کونسل سے منظوری کے بغیر ڈگری شروع نہیں کرنی چاہئے تھی، اصل نقصان نہ یونیورسٹی کا ہوا نہ کونسل کا، بلکہ طلبہ کو ہوا۔ہمارے پورے بیچ کو یونیورسٹی انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے نقصان اٹھان پڑا ہے”
کالج کے طلبہ میڈیکل کونسل سے منظوری کے لئے بارہا احتجاج کرتے رہے ہیں، پاکستان میں ڈگریوں اور اداروں کی منظوری اور نگرانی کا نظام فعال نہ ہونے کی وجہ سے اکثر طلبہ غیر منظور شدہ اداروں یا ڈگریوں میں داخلہ لے لیتے ہیں جس کے باعث ملازمتوں اور اعلی تعلیم کے حصول میں مشکلات پیش آتی ہیں۔