بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی نے امتحانات میں برے نتائج پر کراچی کے آٹھ کالجز کا الحاق ختم کردیا ہے۔ الحاق ختم کرنے کا فیصلہ ایسے کالجز کے لئے کیا گیا ہے جہاں کامیاب طلبہ کا تناسب دس فی صد سے کم رہا ہے۔ان کالجز میں کلفٹن کالج برائے خواتین، اشرفی انٹرمیڈیٹ کالج گلشن اقبال،سکریبر کالج پی ای سی ایچ ایس ، جناح انٹرمیڈیٹ کالج برائےخواتین، الحدید کالف آف کامرس اینڈ سائنس، عسکری انٹرمیڈیٹ کالج گلشن حدید، علامہ اقبال کالج سٹیل ٹاون اور پیراڈائز کالج نارٹ ناظم آباد کی پری میڈیکل و پری انجینئرنگ فیکلٹی شامل ہیں۔ ان کالجز کے ناموں کا اعلان بورڈ کے چئیر پرسن پروفیسر ڈاکٹر انوراحمد زئی نے امتحانی نتائج کا اعلان کرنے کی تقریب کے دوران کیا۔
بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی نے امتحانات میں برے نتائج پر کراچی کے آٹھ کالجز کا الحاق ختم کردیا ہے۔ الحاق ختم کرنے کا فیصلہ ایسے کالجز کے لئے کیا گیا ہے جہاں کامیاب طلبہ کا تناسب دس فی صد سے کم رہا ہے۔
تقریب سے خطاب کے دوران پروفیسر انور احمد نے سنٹرلائزڈ ایڈمیشن پالیسی پر بھی تنقید کی۔ 2013میں تمام کالجز کے داخلوں میں بدعنوانی اور مالی بے ضابطگی کی روک تھام کے لئے آن لائن ایڈمیشن کی پالیسی اپنائی گئی تھی تاہم اس نظام کی سست روی کے باعث داخلوں میں تاخیر سے تعلیمی سال دیر سے شروع ہونے کا خدشہ ہے۔پروفیسر انور احمد کے مطابق ،”سنٹرلائزڈ پالیسی کے تحت داخلوں میں تاخیر کے باعث اگلے تعلیمی برس کے دوران نصاب کی تکمیل مشکل ہو گی جس کا نقصان ایسے غریب طلبہ کو ہوگا جو سرکاری کالجز پر انحصار کرتے ہیں۔”
"ہر کالج میں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ نہیں اور جہاں ہے وہاں رش ہی اتنا زیادہ ہے کہ باری نہیں آتی۔”پری میڈیکل میں داخلہ کے خواہش مند منیر احمد کا کہنا تھا۔ ایک اور طالب علم فیصل بخاری کا کہنا تھا کہ نئے نظام کے تحت بنائے جانے والی ویب سائٹ بمشکل کھلتی ہے،”میں باربار کوشش کے باوجود اپنا فارم پوری طرف پر نہیں کر پایا، کبھی ویب سائٹ نہیں کھلتی اور کبھی کوئی Error آجاتا ہے۔”
اس سے قبل پنجاب میں بھی آن لائن داخلوں اور نتائج کی پالیسی اپنائی جا چکی ہے، تاہم تجرباتی پروگرام شروع کئے بغیر کمپیوٹرائزڈ نظام اپنانے کےباعث ابتداء میں یہ نظام طلبہ کی مشکلات میں اضافہ کا باعث رہا ہے۔

Leave a Reply