
کرپٹ سیاست دانوں، غنڈے بد معاشوں، انتہا پسندوں اور معاشرتی ناہمواری کے خلاف قلم اور کتاب سے لڑنے والی برقع ایونجر صرف ایک کارٹون سپر ہیرو ہی نہیں ہے بلکہ حلوہ پور میں سکول بند کرانے ، موسیقی اور بسنت پر پابندی لگانے والی سوچ سے آنے والی نسلوں کے بچاﺅ کی کوشش بھی ہے۔ پاکستان کی پہلی اینیمیٹڈ سیریز میں ایک سکول ٹیچرجیا "بخت کبڈی ” کے ذریعے تعلیم اور انصاف کی جنگ ہتھیاروں سے نہیں قلم اور کتاب سے جیتنا چاہتی ہے۔ برقع ایونجرز کی مرکزی کردار جیا اس وقت بابا بندوق اور وڈیرو پجیرو کے خلاف آواز اٹھاتی ہے جب کہیں اور امید کا کوئی اورراستہ سجھائی نہیں دیتا۔ جیا کے کردار کی اہمیت ایک مردانہ ، قدامت پسند اور تنگ نظر معاشرے میں عورت ہونے کے باوجود اپنے حق اور ایک بہتر معاشرے کے قیام کے لئے جدوجہد کرنے سے بڑھ جاتی ہے۔ مذہبی شدت پسندی اور سیاسی جماعتوں کے درمیان تعلق بھی اس سیریز کا ایک اہم پہلو ہے جسے بابا بندوق اور وڈیرو پجیرو کے درمیان گٹھ جوڑ سے واضح کیا گیا ہے۔ پاکستان میں طالبان اور مذہبی انتہا پسند گزشتہ چھ برس میں بارہ سو سے زائد سکول تباہ کر چکے ہیں۔
تمام سپر ہیروز کی طرح جیا کا خاندانی پس منظر بھی اذیت ناک ہے۔ ایک حادثے میں والدین سے بچھڑنے والی بچی کو کبڈی جان کی صورت میں ایک ہمدرد ملتا ہے جواسے بخت کبڈی کے فن کی تربیت دیتا ہے۔
اپنی شناخت چھپانے کے لئے برقع کاسٹیوم کا استعمال ایک دلچسپ پہلو ہے۔ برقع کاا ستعمال بظاہر توسپر ہیرو کی شناخت چھپانے کے لئے ہے مگر ایسا کرنا متنازعہ بھی ہو سکتا ہے۔ برقع پاکستان میں محدود پیمانے پر پردہ کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔ کارٹون فلم میں برقع کا استعمال سماجی اور مذہبی شناخت کے طور پر زیر بحث بھی آسکتا ہے جس سے اس فلم کے اصل موضوع سے لوگوں کی توجہ ہٹنے کا اندیشہ بھی ہے۔
خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں نے برقع کو جبر کی علامت قرار دیتے ہوئے اسے حقوق نسواں کی تحریک کے لئے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ اینیمیٹڈ سیریز بنانے والے ادارے کا کہنا ہے کہ برقع کا استعمال صرف سپر ہیرو کی شناخت چھپانے کا ایک ذریعہ ہے۔ برقع ایونجرز پاکستان کے معروف پاپ گلوکار ہارون رشید کی تخلیق ہے جو اسی کردار پر مبنی ایک موبائل گیم بھی پیش کر چکے ہیں۔ اینیمیٹد سیریز ہونے کی وجہ سے اس پروگرام کا انتہا پسندی کے خاتمے اور لڑکیوں کے لئے تعلیم کی فراہمی جیسے مسائل بارے بچوں پر اس کے اثرات اہم ہوں گے۔ پاکستان میں تین چوتھائی بچیاں سکول جانے سے محروم ہیں اس سیریز سے ان بچیوں کے لئے تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے میں اہم پیش رفت ہو سکتی ہے۔ ایسے میں جب سوات میں تعلیم کا حق حاصل کرنے اور سکول جانے کی کوشش کرنے والوں کو گولی سے خاموش کرانے کی کوشش ناکام ہو چکی ہے ، برقع ایونجر کی جیا تعلیم اور امن کا پیغام لے کر ٹی وی سکرین کے ذریعے گھر گھر پہنچ رہی ہے۔
Leave a Reply