[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
بائی زنبِ قُتلَت
)کس جرم کی پاداش میں مارا گیا ہوں(
)کس جرم کی پاداش میں مارا گیا ہوں(
[/vc_column_text][vc_column_text]
اک سر جو معلق ہے سوا نیزے پر
اک سر جو کسی جسم سے کاٹا گیا تھا
اک سر کہ ٹپکتے ہیں ابھی تک جس سے
لو دیتے ہوۓ گرم لہو کے قطرے
اک سر جو مزین تھا بدن پر اپنے
اک سر جو کبھی موتی جڑے تاج سا تھا
اک سر جو کسی جسم سے کاٹا گیا تھا
اک سر کہ ٹپکتے ہیں ابھی تک جس سے
لو دیتے ہوۓ گرم لہو کے قطرے
اک سر جو مزین تھا بدن پر اپنے
اک سر جو کبھی موتی جڑے تاج سا تھا
یہ سر کئی صدیوں سے معلق کھڑا ہے
اور رفتہ و آئندہ کی سب نسلوں سے
آقاؤں سے، ملّاؤں سے، جرنیلوں سے
اسکندروں، داراؤں سے، چنگیزوں سے
یورپ کے ہوس کار عناں گیروں سے
کرتا ہے فقط ایک سوال، ایک ہی بات
اور رفتہ و آئندہ کی سب نسلوں سے
آقاؤں سے، ملّاؤں سے، جرنیلوں سے
اسکندروں، داراؤں سے، چنگیزوں سے
یورپ کے ہوس کار عناں گیروں سے
کرتا ہے فقط ایک سوال، ایک ہی بات
میں تو فقط اک عام سا شہری تھا، مجھے
کس جرم کی پاداش میں مارا گیا ہے؟
کس جرم کی پاداش میں مارا گیا ہے؟
الحمرا ۔ لاہور، جولائی 2015 ء
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]