[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

ایک ہذیانی لمحے کا عکس

[/vc_column_text][vc_column_text]

سورج مکھی کے شہر میں
دن راستہ بھول گیا
شہرکے آنگنوں اور گلیوں کو
دورویہ ٹنڈمنڈ درختوں سے لٹکا کر
سُولی دے دی گئی

 

خالی مکانوں کی
ناقابل سماعت چیخیں سننے کے لئے
اب اُن سورماؤں کی ضرورت ہے
جو انسانی کھوپڑیوں میں
سرخ شراب پینے کا حوصلہ رکھتے ہوں

 

کیا تم دیکھتے نہیں؟
سورج کی کرنیں بیڑیوں کی طرح
اُس کے بدن پر جھلملا اور جھنجھنا رہی ہیں
اور ہوا بردوش سیاہی
ایک ایسی آندھی کی خبر دے رہی ہے
جو اپنے ساتھ ہر منظر اُڑا کے لے جائے گی

 

سورج مکھی
تیرے شہر میں دن راستہ بھول گیا
تیرے مکینوں کی لاشیں خاک پر اوندھے منہ پڑی رہیں
اور تیرے سورج کو بیڑیاں پہنا دی گئیں
کیا تیرے شہر میں کوئی ایسی شام تو دفن نہیں
جس کے کتبے کا حاشیہ لکھنے والے بد ہیئت ہاتھ
ستاروں کے لہو سے لتھڑے ہوئے تھے؟؟؟؟

[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply