Laaltain

ایک نظم اپنے اداس شہر پر

8 اپریل، 2017
ایک نظم اپنے اداس شہر پر
چلے گئے وہ سب
میرے شہر سے
جو بنا سکتے تھے
سیدھی مضبوط دیواریں
ان شہروں کو
جہاں مل سکتا ہے انھیں
زیادہ معاوضہ
سیدھی مضبوط دیواروں کا
رہ گئی ہیں میرے شہر میں
اب صرف ٹیڑھی کمزور دیواریں
ٹیڑھی کمزور تہذیب کی علامت
میرے شہر کی دیواریں

دوڑ رہی ہیں
اونچی نیچی سڑکوں پر میرے شہر کی
بسیں، سائیکلیں اور گاڑیاں
اندھا دھند
تصادم کے خوف سے بے نیاز
ایک دوسرے کا راستہ کاٹتی ہوئی
اذیت سے بھرے دلوں کا عکس ہیں
میرے شہر کی
اونچی نیچی سڑکیں

میرے شہر کے ساحل پر
چل رہی ہیں
مون سون کی ہوائیں
اتنی تیز
ہلادیں قلم
اڑا دیں کاغذ
شاعری کی دشمن ہیں
میرے شہر کے ساحل سے چلتی
مون سون کی ہوائیں

ٹیڑھی کمزور دیواروں سے دور بیٹھوں
اونچی نیچی سڑکوں پر قدم نہ رکھوں
کھڑکیاں بند کر لوں
تو لکھ سکوں ایک نظم
اپنے اداس شہر پر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *