میں دیکھتا ہوں
جون کی دوپہر ہے
او ر آنکھیں چندھیائی جاتی ہیں
فٹ پاتھ پر پیروں کے درمیان
جلی ہوئی لاش سلگ رہی ہے
لیکن کوئی نیچے نہیں دیکھتا
جون کی دوپہر ہے
او ر آنکھیں چندھیائی جاتی ہیں
فٹ پاتھ پر پیروں کے درمیان
جلی ہوئی لاش سلگ رہی ہے
لیکن کوئی نیچے نہیں دیکھتا
میں سوچنے لگتا ہوں
ایک سوچی ہوئی بے خبری
میں دیکھنے لگتا ہوں
ایک نابینا بینائی
ایک سوچی ہوئی بے خبری
میں دیکھنے لگتا ہوں
ایک نابینا بینائی
میں دیکھتا ہوں
آسمان جھلسا ہوا ورق ہے
جس کی راکھ مسلسل برس رہی ہے
دن ہے
اور اس کے دل میں رات کی گٹھڑی پڑی ہے
گٹھڑی میں سانپ ہے
جو زہریلا نہیں ہے
لیکن روشنی کو ڈس رہا ہے
آسمان جھلسا ہوا ورق ہے
جس کی راکھ مسلسل برس رہی ہے
دن ہے
اور اس کے دل میں رات کی گٹھڑی پڑی ہے
گٹھڑی میں سانپ ہے
جو زہریلا نہیں ہے
لیکن روشنی کو ڈس رہا ہے
ایک پیالے میں خون ہے
جسے ہر آنکھ پی رہی ہے
ایک پیالے میں آگ ہے
جو ہر ماتھے کی محراب ہے
جسے ہر آنکھ پی رہی ہے
ایک پیالے میں آگ ہے
جو ہر ماتھے کی محراب ہے
میں دیکھتا ہوں
سب ہاتھوںمیں ہتھیار ہیں
سب قدموں میں کٹے ہوئے جسم ہیں
چہروںپر خاموشی ہے
اورسینوں میں سیاہ جھاڑیاں پھیل رہی ہیں
زمین وہاں سے سرخ ہے
جہاںمسلسل راکھ برس رہی ہے
لیکن کوئی نیچے نہیں دیکھ رہا!
سب ہاتھوںمیں ہتھیار ہیں
سب قدموں میں کٹے ہوئے جسم ہیں
چہروںپر خاموشی ہے
اورسینوں میں سیاہ جھاڑیاں پھیل رہی ہیں
زمین وہاں سے سرخ ہے
جہاںمسلسل راکھ برس رہی ہے
لیکن کوئی نیچے نہیں دیکھ رہا!
گرہ لگی نیند ہے
شور مجھے جگارہا ہے
میں خؤاب میں جاگ رہا ہوں
شور مجھے جگارہا ہے
میں خؤاب میں جاگ رہا ہوں
Leave a Reply