Laaltain

ایک اور افتخار کے نام

13 اگست, 2017
Picture of افتخار بخاری

افتخار بخاری

تم تو کہتے تھے
دنیا بدلنے کو ھے
چھوٹے چھوٹے تھے ہم
فلسفی کہہ کے سب چھیڑتے تھے تمہیں
فلاں نے کہا ھے!
فلاں نے لکھا ھے!
کتابوں سے دیتے تھے اکثر حوالے
سویرے سویرے
مجھے روز لے جاتے تھے
ساتھ اسٹال پر
مفت اخبار پڑھنے
یہ دھن تھی
کہ بس ھو نہ ھو
آج دنیا بدلنے کی اچھی خبر
چھپ گئی ھو

زمانے کی آندھی میں اڑتے ھوئے
ٹکڑے اخبار کے
ہم جدا ھو گئے
پھر ملے ہی نہیں

افتخار!
اب مرے شیشہء عمر میں
آخری ریت ھے

چند آئندہ اخبار باقی ہیں شاید
ترے نقش دھندلا چکے ہیں
مری یاد میں
پر ترا نام میں بھول سکتا نہیں
میرے بچپن کے اے دوست
ہم دونوں ہم نام تھے نا!

نہیں جانتا
تم کہاں ھو
یا شاید نہیں ھو ابھی تک
مری طرح دنیا میں
دنیا جو بدلی نہیں

ہاں ! وہ جو اسٹال تھا، نا
وہ اخبار کا
ریلوے روڈ پر
اس جگہ ایک جوتوں کی دکان ھے
اس زمانے کے ہاکر سبھی مر چکے ہیں

Image: Harry Kent

ہمارے لیے لکھیں۔