Laaltain

اگر یہ زندگی تنہا نہیں ہوتی

26 جون، 2017

اگر یہ زندگی تنہا نہیں ہوتی
تو اس کو خوبصورت پھول میں تبدیل کرنے کے لیے
کترا نہ جا سکتا
کبھی اس سے کوئی کاغذ کی کشتی جوڑ کر
گہرے سمندر کی طرف بھیجی نہ جا سکتی
سفر کے درمیاں آئی اک انجانی سرائے میں
ذرا سا دام کے بدلے
اسے ہارا نہ جا سکتا

اگر یہ زندگی تنہا نہیں ہوتی
تو اس کو مختلف ٹکڑوں کے اندر بانٹ کر
ہم اپنی مرضی کے نہ ان میں رنگ بھر سکتے
بڑی مقدار میں اس کو
نہ ہم ای میل کر سکتے
اگر یہ زندگی تنہا نہیں ہوتی
تو اس کے خوبصورت رنگ
آوارہ سی اک بارش میں دھو ڈالے نہ جا سکتے
اگر یہ زندگی تنہا نہیں ہوتی
تو اس کے فالتو ٹکڑے
منڈیروں پر پرندوں کے لیے پھینکے نہ جا سکتے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *