اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اولڈ کیمپس کے سامنے جمع ہونے والے سینکڑوں طلبہ نے میڈیکل، انجینئرنگ اور دیگر تعلیمی پروگراموں کے لئے داخلہ ٹیسٹ ختم کرانے کے لئے ننگے پاوں ریلی نکالی اور احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔27اکتوبر کی صبح ہونے والے اس مظاہرے کے دوران طلبہ نے حکومت سے انٹری ٹیسٹ ختم کرنے کا مطالبہ کیا، مظاہرین کا دعویٰ تھا کہ انٹری ٹیسٹ کے باعث جنوبی پنجاب کے طلبہ کو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ حاصل کرنے سے روکنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
“ایف ایس سی کی تیاری کے بعد ایک بار پھر انٹری ٹیسٹ کی تیاری کے لئے اکیڈمیوں کے چکر کاٹنا پڑتے ہیں اس کے باوجود انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے یہ یقینی نہیں ہوتا کہ انٹر میڈیٹ میں اچھے نمبر حاصل کرنے کے باوجود داخلہ ملے گا یا نہیں۔ “میڈیکل کالج میں داخلہ کے خواہش مند ارسلان نے لالٹین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔
“ایف ایس سی کی تیاری کے بعد ایک بار پھر انٹری ٹیسٹ کی تیاری کے لئے اکیڈمیوں کے چکر کاٹنا پڑتے ہیں اس کے باوجود انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے یہ یقینی نہیں ہوتا کہ انٹر میڈیٹ میں اچھے نمبر حاصل کرنے کے باوجود داخلہ ملے گا یا نہیں۔ “میڈیکل کالج میں داخلہ کے خواہش مند ارسلان نے لالٹین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔
اکثر طلبہ اپنے مستقبل کے حوالے سے بے حد پریشان ہوتے ہیں،بعض اوقات داخلہ ٹیسٹ کا خیال انہیں سالانہ امتحانات کی تیاری کے دوران غیر ضروری ذہنی دباو کا شکار رکھتاہے
ایک اور طالب علم رمیز علی کے مطابق وہ گزشتہ برس انٹری ٹیسٹ میں ناکام ہونے کے باعث وہ ڈپریشن کا شکار رہے ہیں،”ایف ایس سی میں تو نمبر اچھے آئے تھے لیکن انٹری ٹیسٹ میں ناکامی کابہت دکھ ہوا، میں نہیں سمجھتا کہ انٹری ٹیسٹ مناسب معیار ہے داخلہ کا۔” مقامی کالج میں لیکچرر اسلم بھٹی کے مطابق انٹری ٹیسٹ طلبہ پر غیر ضروری ذہنی دباو ڈالتا ہے،”اکثر طلبہ اپنے مستقبل کے حوالے سے بے حد پریشان ہوتے ہیں،بعض اوقات داخلہ ٹیسٹ کا خیال انہیں سالانہ امتحانات کی تیاری کے دوران غیر ضروری ذہنی دباو کا شکار رکھتاہے، جس سے ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔” اسلم بھٹی کے مطابق یہ تاثر درست نہیں کہ جنوبی پنجاب کے طلبہ کے ساتھ انٹری ٹیسٹ میں امتیازی سلوک برتا جاتا ہے،”سب کچھ کمپیوٹرائزڈ ہوتا ہے، اس میں ممکن نہیں کہ کسی کے ساتھ زیادتی ہو لیکن ناکام ہونے والے طلبہ اپنی ناکامی کا ذمہ دار نظام کو قرار دیتے ہیں۔”
ماہر تعلیم سلیم سرور داخلہ امتحان ختم کرنے کے مطالبہ سے اتفاق نہیں کرتے ،”داخلہ ٹیسٹ پورے پنجاب کے طلبہ کے لئے یکساں مواقع فراہم کرتا ہے تاہم بعض تعلیمی اداروں کا معیار تعلیم کم تر درجہ کا ہے جہاں کے طلبہ مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ ٹیسٹ کے معیار کو بہتر بنایا جانا اسے ختم کرنے سے بہتر ہے۔”
پنجاب میں بوٹی مافیا کے عروج کے زمانے میں شفافیت لانے کے لئے انٹری ٹیسٹ کا نظام متعارف کرایا گیا تھا جس پر طلبہ وقتاً فوقتاً اعتراض کرتے آئے ہیں۔ گزشتہ ماہ محکمہ تعلیم کی ایک خصوصی کمیٹی نے بھی میڈیکل کالجز میں داخلوں کے لئے داخلہ ٹیسٹ کے خاتمہ کی سفارش کی تھی۔
ماہر تعلیم سلیم سرور داخلہ امتحان ختم کرنے کے مطالبہ سے اتفاق نہیں کرتے ،”داخلہ ٹیسٹ پورے پنجاب کے طلبہ کے لئے یکساں مواقع فراہم کرتا ہے تاہم بعض تعلیمی اداروں کا معیار تعلیم کم تر درجہ کا ہے جہاں کے طلبہ مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ ٹیسٹ کے معیار کو بہتر بنایا جانا اسے ختم کرنے سے بہتر ہے۔”
پنجاب میں بوٹی مافیا کے عروج کے زمانے میں شفافیت لانے کے لئے انٹری ٹیسٹ کا نظام متعارف کرایا گیا تھا جس پر طلبہ وقتاً فوقتاً اعتراض کرتے آئے ہیں۔ گزشتہ ماہ محکمہ تعلیم کی ایک خصوصی کمیٹی نے بھی میڈیکل کالجز میں داخلوں کے لئے داخلہ ٹیسٹ کے خاتمہ کی سفارش کی تھی۔