"انتظامیہ بدنامی سے بچنے کے لئے اساتذہ کو جنسی ہراسانی کے مقدمات میں بچانے کی کوشش کرتی ہے،اس لئے اکثر واقعات میں شکایت درج کرانے سے لے کر انکوائری اور فیصلہ کے نفاذ تک ہر مرحلہ میں رکاوٹ ڈالی جاتی ہے۔” پنجاب یونیورسٹی کی ایک خاتون لیکچرر نے نام نہ بتانے کی شرط پر لالٹین سے بات کرتے ہوئے جنسی ہراسانی کی شکایات پر یونیورسٹی انتظامیہ کے رویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ "میری دو طالبات اپنے اساتذہ کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایات لے کر آئیں مگر خوف کے باعث باقاعدہ شکایت پر تیار نہیں ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا انتطامیہ اساتذہ وک تحفظ فراہم کرتی ہے۔”
یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ویڈیو ثبوت کی موجودگی کے باوجود جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات نہیں کی بلکہ اس معاملہ کو اساتذہ کے لئے نامناسب اور پیشہ ورضابطوں کی خلاف ورزی قرار دے کر ملزم کو محض تحریر ی معافی کی سزا سنائی تھی۔
وفاقی محتسب نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے ایک استاد کو جنسی ہراسانی کے الزامات کے تحت ہٹانے کا حکم جاری کیا ہے۔لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے ایک استاد عابد حسین امام کے خلاف کی گئی جنسی ہراسانی کی شکایت میں جنسی ہراسانی کی دفعات کے تحت تحقیقات کی بجائے یونیورسٹی انتظامیہ نے پیشہ ورانہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تحت معاملہ نمٹانے کی کوشش کی تھی۔ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ویڈیو ثبوت کی موجودگی کے باوجود جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات نہیں کی بلکہ اس معاملہ کو اساتذہ کے لئے نامناسب اور پیشہ ورضابطوں کی خلاف ورزی قرار دے کر ملزم کو محض تحریر ی معافی کی سزا سنائی تھی۔تاہم وفاقی محتسب نے اس معاملہ کو اپنے فیصلہ میں جنسی ہراسانی کا عمل قرار دیتے ہوئے متعلقہ استاد کو عہدے سے ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔
واقعہ کی دستیاب تفصیلات کے مطابق شیخ احمد حسن سکول برئے قانون کی ایک طالبہ نے اپنے استاد پر نازیبا جملے کسنے اور چھونے کا الزام عائد کئے تھے۔ واقعہ کے بعد یونیورسٹی نے ستمبر 2014 میں جنسی ہراسانی پالیسی کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے زیادہ ترواقعات خوف اور شرمندگی کے باعث رپورٹ نہیں کئے جاتے۔
واقعہ کی دستیاب تفصیلات کے مطابق شیخ احمد حسن سکول برئے قانون کی ایک طالبہ نے اپنے استاد پر نازیبا جملے کسنے اور چھونے کا الزام عائد کئے تھے۔ واقعہ کے بعد یونیورسٹی نے ستمبر 2014 میں جنسی ہراسانی پالیسی کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے زیادہ ترواقعات خوف اور شرمندگی کے باعث رپورٹ نہیں کئے جاتے۔
Abid hussain imam, former PPP candidate for NA 87, son of fakhar imam?