لالٹین نامہ نگار
یہ لوگ ہمیں نشانہ بنارہے ہیں جنہوں نے پاکستان کو تعلیم اور صحت کا شعبہ اپنے پیروں پر کھڑا کرکے دیا۔” لاہور کے ایک مشنری سکول سے وابستہ ایک عیسائی استاد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر لالٹین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ ان کا کہناتھا گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے عیسائی بھی اتنا ہی خلاف ہیں جتنا مسلمان،”ہم فرانس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت کے اتنے ہی خلاف ہیں جتنا مسلمان ہیں لیکن ہمیں ہمیشہ شک کی نظرسے دیکھا جاتا ہے۔” انہوں نےشارلی ایبڈو کے خلاف نکالی جانے والی ریلی کے بنوں کے ایک عیسائی سکول میں گھسنے اور اسے بند کرنے کے مطالبے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا۔
یہ لوگ ہمیں نشانہ بنارہے ہیں جنہوں نے پاکستان کو تعلیم اور صحت کا شعبہ اپنے پیروں پر کھڑا کرکے دیا۔” لاہور کے ایک مشنری سکول سے وابستہ ایک عیسائی استاد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر لالٹین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ ان کا کہناتھا گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے عیسائی بھی اتنا ہی خلاف ہیں جتنا مسلمان،”ہم فرانس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت کے اتنے ہی خلاف ہیں جتنا مسلمان ہیں لیکن ہمیں ہمیشہ شک کی نظرسے دیکھا جاتا ہے۔” انہوں نےشارلی ایبڈو کے خلاف نکالی جانے والی ریلی کے بنوں کے ایک عیسائی سکول میں گھسنے اور اسے بند کرنے کے مطالبے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا۔
یہ لوگ ہمیں نشانہ بنارہے ہیں جنہوں نے پاکستان کو تعلیم اور صحت کا شعبہ اپنے پیروں پر کھڑا کرکے دیا۔
شارلی ایبڈو کے خلاف مظاہرہ کرنے والے طلبہ نے بنوں کے عیسائی سکول پینل ہائی سکول میں زبردستی گھس کر سکول بند کرنے کا مطالبہ کیا۔مشتعل طلبہ کی کارروائیوں سے بھگدڑ مچنے پر عیسائی سکول کے چار طلبہ معمولی زخمی بھی ہوئے۔سکول کے پرنسپل فیڈرک فرحان داس کے مطابق 200 سے 300 کے قریب مشتعل طلبہ سکول کے احاطہ میں زبردستی گھس آئے اور سکول کے دروازے کھول دیے۔ مقامی حکام کے مطابق صورتحال پر قابو پا لیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس افسر عبدالرشید خان نے واقعہ کی تصدیق کی تاہم اسے عیسائیوں پر حملہ قرار دینے سے گریز کیا۔
پاکستان میں اس سے قبل بھی ڈنمارک میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاکوں کی اشاعت اور امریکی فلمInnocence of Muslim کے خلاف احتجاج کے دوران اقلیتی املاک کو نقصان پہنچایا جاتا رہا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران اقلیتوں کے خلاف مذہبی بنیادوں پر تشدد میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان میں اس سے قبل بھی ڈنمارک میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاکوں کی اشاعت اور امریکی فلمInnocence of Muslim کے خلاف احتجاج کے دوران اقلیتی املاک کو نقصان پہنچایا جاتا رہا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران اقلیتوں کے خلاف مذہبی بنیادوں پر تشدد میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔