Laaltain

اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک جانے والے طلبہ ڈگری مکمل کرنے میں ناکام

10 اکتوبر، 2015

campus-talks

ہائیر ایجوکیشن کے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق وظیفہ لے کر بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لیے جانے والے 177 طلبہ اپنی ڈگریاں مکمل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ایچ ای سی کے مطابق وظیفہ پا کر پی ایچ ڈی اور ایم فل کے لیے باہر جانے والے طلبہ کی ایک بڑی تعداد مختلف وجوہ کی بناء پراپنی ڈگریاں مکمل نہیں کر پائی جبکہ 110 طلبہ ڈگری مکمل کرکے وطن واپس لوٹنے سے انکاری ہیں۔ ایچ ای سی کا ہیومن ریسرچ ڈیپارٹمنٹ “اوورسیز سکالرشپ” کا سلسلہ 2003 سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ وظیفے کے لیے منتخب کیے جانے والے طلبہ کو ڈگری مکمل ہونے کے بعد چھ برس کے لیے سرکاری نوکری کا پابند کیا جاتا ہے۔ تاہم بعض طلبہ مقررہ وقت کے دوران اپنی ڈگریاں مکمل کرنے میں ناکام رہے ہیں یا انہوں نے وطن واپس آنے سے انکار کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایچ ای سی اب تک 7537 طلبہ کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیجا ہے جن میں سے 37 کے خلاف کارروائی کی جاچکی ہے۔ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ ایچ ای سی کے ایک رکن غلام رضا بھٹی کا کہنا ہے کہ کمیشن چارسو کے قریب ایسے طلبہ کے خلاف عدالت سے رجوع کر چکا ہے۔ باہرے بھیجے گئے طلبہ کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے تحت ایچ ای سی کے سربراہ خلاف ورزی کی صورت میں وظیفے کا 25 فی صد جرمانہ کرنے یا وظیفہ منسوخ کرنے کی سزا سنا سکتا ہے۔ چیئر مین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے طلبہ کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ طلبہ کا انتخاب اہلیت کے مطابق کیا جاتا ہے۔
امگریزی روزنامے ایکسپریس ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق وظیفے پر بیرون ملک بھجوائے گئے طلبہ کی ذہنی استعداد اور قابلیت پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ بہت سے ایسے معاملات میں طلبہ کے سپروائزرز کی جانب سے طلبہ کی ڈگریوں پر اعتراضات اٹھائےگئے ہیں۔ 108 طلبہ خراب کارکردگی کے باعث اپنی ڈگریاں مکمل نہیں کر سکے۔ بیرون ملک سے واپس آنے سے انکار کرنے والے طلبہ سے رقم کی وصولی بھی ممکن نہیں بنائی جا سکی۔ اکاونٹنٹ جنرل آف پاکستان کی 2013 کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق 13 کروڑ 60 لاکھ کی رقم بیرون ملک جانے والے طلبہ سے وصول نہیں کی جا سکی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *